انشاء اللہ سندھ زیادہ سی پیک میں بہت حصہ ڈالے گا،پورے پاکستان ،دونو ں ممالک کو فائدہ ہوگا ، وزیراعلیٰ سندھ

بدھ 28 دسمبر 2016 23:16

انشاء اللہ سندھ زیادہ سی پیک میں بہت حصہ ڈالے گا،پورے پاکستان ،دونو ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بیجنگ میں چین کے ریڈیو کی اردو سروس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ آبادی اور معیشت کے لحاظ سے پاکستان کا دوسرا بڑا صوبہ ہے بلکہ میں کہتا ہوں کے سب سے بڑا صوبہ ہے وہ اس لئے کے صوبہ سندھ سے فنانشل ریسورز کلیکشن تقریبا 70فیصد حاصل ہوتی ہیں اور اس وقت صوبہ سندھ میں 2پورٹس موجود ہیں اور توانائی کے بہت زیادہ مواقعے موجود ہیں جیسے تھر کا کوئلہ، ونڈ انرجی ود یگرانڈیجینیس انرجی موجود ہے اور سی پیک کے منصوبے کے پہلے سے ہم نے جو انڈیجینیس فیول جیسے کوئلے سے جو توانائی پیداکرنا ہے وہ تھر کے اندر ہمارے منصوبے ،مائننگ کا منصوبہ بھی سی پیک کے اندر چل رہا ہے ا سکا ایک پاور پلانٹ بھی سی پیک میں چل رہا ہے اور جو کل اجلاس ہورہا ہے مجھے امید ہے کہ مائننگ کی اسکینگ بھی منظور ہو جائیگی اور 2اور منصوبے پاور کے بھی ا س بلاکIIسے آجائیں گے پھر ایک اور منصوبہ ہمارا بلاک Iکا ہے وہ بھی مکمل ہوچکا ہے اسکی فنانشل اپرول ا گلے سال کے شروع میں پہلے کوارٹر میںمتوقع ہے اور انشاء اللہ صوبہ سندھ بہت زیادہ سی پیک میں حصہ ڈالے گااور اس سے پورے پاکستان اور دونو ں ممالک کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبہ سندھ کا سب سے پس ماندہ علاقہ جو تصور کیا جاتا ہے وہ تھرپارکر کا ریگیستانی علاقہ تھر ہے اور تھر کے اندر اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے کوئلے کے 180بلین ٹن ذخائر موجود ہیں اور سی پیک کے اندر ہمیں یہ ہی مسئلہ تھا کہ اس ریسورسز کو فروغ دینے کے لئے ہمیں بیرون ملک کے سرمایہ کاروں کو متوجہ کر نا تھا کیونکہ اتنا زیادہ پیسہ اس کو فروغ دینے کے لئے اس ملک میں موجود نہیں تھا اور سی پیک کی شکل میں اور چین کی شکل میں ہمیں وہ ذریعہ میسر ہوا ہے اور تھر میں جو ڈولیپمنٹ ہوئی ہے اب تو بڑی آسانی سے آپ کراچی سے فلائٹ لیکر سیدھا تھر میں ائیرپورٹ پرلینڈ کرسکتے ہیںاسکے لئے ہم نے ایک ائیر پورٹ بھی اس پسماندہ علاقے میں بنا دیا ہے اور سی پیک پروجیکٹ کا تھر کے لوگوں کی ترقی میں بہت مثب کردار ہوگا۔

بیرون ملک کے سرمایہ کار صوبہ سندھ میں سرمایہ کاری میں بہت زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں خاص طور پر چین کے جو سی پیک منصوبے میں نہیں بھی آتے ہیں وہ بھی اور سی پیک کے بھی خاص طور پر توانائی کے منصوبے جو رینویبل انرجی والے ہیں۔ہم نے سرمایہ کاروں کے لئے منصوبوں پر لوکل ٹیکسیز بھی معاف کرد یئے ہیں تاکہ سرمایہ کار منصوبے سے جلد منافع بنانے لگیں اور سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو ہمارے پاس کافی ہنر مند مزدور اور ہیومن ریسورسیز موجود ہیں جس سے سرمایہ کار بہت زیادہ فائدہ لے سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :