شہر کی رونقوں کی بحالی کیلئے اے پی ایم ایس اوکا کردار قابل ستائش ہے، سید فیصل سبزواری

ہم مہاجروں کی تعلیم یافتہ ثقافت کو ابھاررہے ہیں ،اسی جانب لے جارہے ہیں جہاں مہاجر قوم اور انکی شناخت تھی،رکن سندھ اسمبلی

بدھ 28 دسمبر 2016 22:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2016ء) آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگائزیشن کے زیر اہتمام نشترپارک میں کراچی والے کے عنوان سے منعقدہ کراچی میلہ میں کل کراچی تقریری مقابلہ کا انعقاد کیاگیا۔ اس موقع پر شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے رکن رابطہ کمیٹی و رکن سندھ اسمبلی سید فیصل سبزواری نے کہا کہ اے پی ایم ایس او اور ایم کیو ایم کی جانب سے ٹیلنٹ ابھارنے کی کوشش کو ہم اپنا اشعار بنارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مہاجروں کی تعلیم یافتہ ثقافت کو ابھاررہے ہیں اور اسی جانب لے جارہے ہیں جہاں مہاجر قوم اور انکی شناخت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں 08 اگست 1986ء کو بھی یہی نشترپارک سجایا تھا اور ہم ایک نئے پڑاؤ سے 30 دسمبر کو ایک نئی تاریخ رقم کرکے دوبارہ اپنی طاقت اور ایم کیو ایم کی مقبولیت ثابت کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں نامساعد حالات کے باوجود کام کررہے ہیںگوکہ کراچی کو اس کے اختیارات اور وسائل اسطرح نہیں دیئے جارہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر کی رونقوں کی بحالی کیلئے اے پی ایم ایس اوکا کردار قابل ستائش ہے۔ اے پی ایم ایس او کے انچارج احسن غوری نے کہا کہ اے پی ایم ایس او سالہا سال سے طلبہ و طالبات کے لئے بالخصوص نوجوانوں کیلئے غیرنصابی سرگرمیوں کا انعقاد کرکے کراچی کے ٹیلنٹ کو ابھارتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے شہر پر مایوسی کے بادل چھائے ہوئے تھے اس فضاء کو ہم نے زائل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو امن دینے کی قسم کھائی ہے اور اسکے لئے عملی کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے خطابت کا ٹیلنٹ اجاگر کیا ہے اور کلچر فیسٹیول، پتنگ فیسٹیول، آرٹ گیلری، میوزیکل فیسٹول اور دیگر سرگرمیاں منعقد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شہر، اپنے ملک کیلئے کام کررہے ہیں۔ اس موقع پر تقریری مقابلہ کے منصفین ادریس غازی اور رضوان زیدی نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :