خون خرابے سے بچنے کیلئے بجٹ 2016-17ڈویژن کوارڈنیشن کمیٹی کو ئٹہ کو بھیجا جا رہاہے ،ڈاکٹر کلیم اللہ

حالات اس قدر خراب ہوگئے ہیں بجٹ اب ایوان میں نہیں پیش کیا جا سکتا ہے ، میئر میٹر پولٹین کارپوریشن کی اتحادی کونسلروں کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس

بدھ 28 دسمبر 2016 22:01

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2016ء) میٹر پولٹین کارپوریشن کے میئر ڈاکٹر کلیم اللہ نے کہا ہے کہ خون خرابے سے بچنے کیلئے بجٹ 2016-17ڈویژن کوارڈنیشن کمیٹی ( ڈ ی سی سی ) کو ئٹہ کو بھیجا جا رہاہے حالات اس قدر خراب ہوگئے ہیںکہ بجٹ اب ایوان میں نہیں پیش کیا جا سکتا ہے ۔انہوںنے یہ بات بدھ کی رات کو کوئٹہ پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقع پر میئر کے اتحادی کونسلرز عمر قریش، جنید خان، میر عابد لہڑی، حاجی صلاح الدین اچکزئی ، عبدالکریم ، روزی خان کاکڑ، جمشید دوتانی، منان کاکڑ،فخر الدین اور دیگر اتحادی کونسلرز موجود تھے ۔انہوںنے مزید کہاکہ 28دسمبر کو بجٹ 2016-17کی منظور کیلئے اجلاس بلایا گیا تھا بجٹ کی منظوری کیلئے جب گنتی کرائی گئی تو 41,41ووٹ دونوں طرف سے سامنے آئے میئر کو ووٹ استعمال کرنے کا قانونی طورپر حق حاصل ہے ڈپٹی میئر ا س وقت اپنا ووٹ کاسٹ کرسکتا ہے جب حزب اختلاف اور حزب اقتدار کے ووٹ برابر ہوجائے مگر ڈپٹی میئر نے اپنا ووٹ استعمال نہیں کیا یہ ایک سوالیہ نشان ہے 28دسمبر کے اجلاس میں جس طرح دھمکیاں گالیاں دی گئی اور ماحول خراب کیا گیا ا س صورتحال میں ڈپٹی میئر نے جو اجلاس جمعہ کے روز گیارہ بجے دوبارہ طلب کیا ہے اب وہ شاہد نہیںہوگا کیونکہ ہم اس اجلاس میں شریک نہیںہونگے اور بجٹ اجلاس کی منظوری کیلئے ڈویژن کوارڈنیٹر کمیٹی ڈی سی کو بھیجا جا رہاہے اب بجٹ کی منظوری وہی دینگے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہم جمہوری لوگ ہے اور ہم تما فیصلے جمہوری اندا زمیں کرتے ہیں میںنے 70سے 75کروڑ روپے غیر ترقیاتی بجٹ کو روکا ہے صرف ترقیاتی کاموں پر بجٹ ریلیز کرتا ہوں مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ڈال سکتا ۔انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ واحد ملی ، نیشنل پارٹی مجھ سے غیر قانونی کام کروانا چاہتی تھی جو میںنے نہیں کئے جس پر وہ میرے خلاف ہوگئے ۔انہوںنے کہاکہ سابقہ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے 50کروڑ روپے تمام ڈسٹرکٹ کو دیئے تھے ہم نے اس میں سے بھی فنڈلئے اور وہ بھی اپوزیشن اور حکومتی کونسلروںمیں برابر تقسیم کئے مگر اپوزیشن والے جو مجھ سے چاہتے ہیں وہ میں نہیں کر سکتا کیونکہ میں وہی کچھ کرونگا جس کی قانون مجھے اجازت دے گا ۔

انہوںنے کہاکہ اس وقت وزیر اعلیٰ: بلوچستان ملک سے باہر ہے اور باغی مسلم لیگی گروپ نیشنل پارٹی اور وحد المسلمین کے ساتھ ملکر میئر شپ حاصل کرنا چاہتے ہیں میئر کوئٹہ نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگی کونسلروں کا یہ دعویٰ ہے کہ جب مخلوط حکومت تشکیل دی جا رہی تھی تو اس وقت ڈھائی سال ڈاکٹر عبدالمالک کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا اور ڈھائی سال کیلئے مسلم ن کے وزیر اعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری کو بنایا گیا ہے اب کارپوریشن میں بھی یہ فارمولا لاگو ہوتا ہے کہ ڈھائی سال میٹر پولٹین کا رمیئر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے ہیں اور ڈھائی سال اب مسلم لیگ کے امیدوا ر کو میئر بنایا جائے میں نے ان کو بتایا ہے کہ معاہدے کے تحت گورنر بلوچستان کا عہدہ اور میٹر پولٹین کارپوریشن کا عہدہ ہمارے پاس ہیں مگر وہ یہ بات ماننے کیلئے کسی صورت میں تیار نہیںہے ۔

انہوںنے کہاکہ کوئٹہ شہر کی آبادی تیس لاکھ ہے میںنے 15کونسلروں پر مشتمل ایک سپریم کونسل تشکیل دی ہے اور ان کو اختیار دیا ہے کہ وہ مسلم لیگ ن نیشنل پارٹی وحد المسلیمین آزاد اور دیگر حکومتی ارکان میں برابر بجٹ تقسیم کیا جائے اور وہ بجٹ تقسیم کردیا گیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ مسلم لیگ نیشنل پارٹی ، وحد المسلمین و دیگر کونسلروں نے ہمارے کونسلروں کو قتل کرنے اور پیسے کا لالچ دیا ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ عنایت اللہ کاسی کونسلر نے بھی اس بارے میں ایوان میں احتجاج کیا اور وہ اپوزیشن کوچھوڑ کر آزاد بینچوں پر بیٹھنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ میٹر پولٹین کے کونسلروںمیں 33ہماری پارٹی کے ہیں ہمارے اتحادی ہمارے ساتھ ہیں چند کونسلرز خوف اور لالچ کی وجہ سے ہمارا ساتھ چھوڑ گئے ہیں ہم عوام کی خدمت بلا امتیاز پہلے بھی کر رہے تھے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے ۔انہوںنے کہاکہ سرور بازئی نے پہلے اعلان کیا کہ وہ ووٹ کاسٹ نہیں کرینگے مگر بعد میں ان پر دباؤ ڈالا گیا اور ان کو دھمکیاں دی گئی جس کی وجہ سے انہوںنے کہاکہ میں ا ب ووٹ کاسٹ کرنا چاہتا ہوں مگر وہ اس بات کا اعلان کر چکے تھے کہ وہ ووٹ کاسٹ نہیں کرینگے ۔

انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کے کونسلر ز ہمارے اتحادیوں کونسلروں کو وہ قتل کی جو دھمکیاں دے رہے ہیں وہ غیر اخلاقی او رغیر انسانی ، غیر شرعی ہیں ووٹروں کو لالچ دیکر جو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں اس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کے کونسلروں کو اب تک کروڑوں روپے کے ٹھیکے دے چکا ہوں مگر اب وہ بہت زیادہ مانگ رہے ہیں جو میرے بس میںنہیںہے ۔انہوںنے کہاکہ میٹر پولٹین کارپوریشن کے بجٹ اجلاس کو جمعہ کے روز ڈپٹی میئر نے صبح گیارہ بجے بلایا ہے اس میں خون خراباکا خطرہ ہے اسلئے وہ اجلاس اب نہیں ہوگا او رنہ ہی ہمارے اتحادی کونسلر اس اجلاس میں شریک ہونگے اب یہ بجٹ اجلاس ڈویژن کوارڈنیٹر کمیٹی ڈی سی سی کو بھیجا جا رہاہے وہ بجٹ اجلاس کی منظوری دے گا۔

متعلقہ عنوان :