خواجہ سرائوں کو معاشرے کاحصہ بنایا جائے،مشتاق احمد غنی

بدھ 28 دسمبر 2016 21:47

خواجہ سرائوں کو معاشرے کاحصہ بنایا جائے،مشتاق احمد غنی
پشاور۔28دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم و اطلاعات مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں خیبر پختونخوا پہلا صوبہ ہے جو خواجہ سرائوں کے لئے ایک مکمل پالیسی بنا رہا ہے جس سے صوبے بھر کے خواجہ سرائوں کے مسائل کا حل ممکن ہو سکے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں خواجہ سرائوں سے متعلق ایک کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مشتاق احمد غنی نے واضح کیا کہ پاکستان کے آئین کے تحت تمام شہریوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں خواجہ سرا بھی ہمارے ملک و معاشرے کا حصہ ہیں اس لئے صوبائی حکومت نہ صرف ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے بلکہ ان کی فلاح و بہبود کیلئے موجودہ حکومت نے 20کروڑ روپے بھی مختص کئے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اس رقم کو بڑھایا بھی جا سکتا ہے تاکہ صوبے میں موجود تمام خواجہ سرائوں کے مسائل کا حل یقینی بنایاجاسکے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صوبے میں موجود خواجہ سرائوں کے اعداد و شمار کی غیر موجودگی میں ان کی فلاح و بہبود کے لئے موثر حکمت عملی نہیں بنائی جاسکتی جس کے لئے ضروری ہے کہ مردم شماری کے ذریعے ان کے اعداد و شمار حاصل کئے جائیں۔

(جاری ہے)

مشتاق غنی نے مزید واضح کیا کہ حکومت اس بات کیلئے بھی کوشاں ہے کہ خواجہ سرائوں کو معاشرے کاحصہ بنایا جائے اور صوبے میں موجود ہسپتالوں،سکولوں اور دیگر اداروں میں ان کے مسائل کے حل کو یقینی بنایا جائے۔مشتاق غنی نے مزید کہا کہ نئی پالیسی کے تحت تمام خواجہ سرائوں کو درپیش خدشات اور عدم تحفظ کو ختم کیا جا سکے گا اس ضمن میں سکلز ڈیویلپمنٹ پروگرام کے تحت ان کو پیشہ ورانہ تربیت دی جائے گی جس سے ان کو ذریعہ معاش کے ساتھ ساتھ معاشرے میں باع-زت مقام بھی حاصل ہوگا۔

مشتاق غنی نے مزید واضح کیا کہ خواجہ سرائوں کے لئے مختص20کروڑ روپے کو درست اور صحیح طریقے سے استعمال میں لانے کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دی جا چکی ہے اور اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ ایڈز اور ہپاٹائٹس جیسی مہلک بیماریوں کا علاج بھی صوبے کے ہسپتالوں میں یقینی بنایا جائے۔