سندھ ہائیکورٹ ،پشاور اور اسلام آباد ہائیکورٹ میںبزنس مین گروپ کے حق میں فیصلے

دورکنی پنچ نی11ووٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکنے ،الیکشن کیخلاف رحیم جانو کی حکم امتناعی کی درخواست کو رد کردیا

بدھ 28 دسمبر 2016 20:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2016ء) فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بر سر اقتدار بزنس مین گروپ کو ایک اور کامیابی حاصل ہوگئی اور عبدالرحیم جانو کے اپوزیشن گروپ کو الیکشن کے عمل میں شرکت سے پہلے ہی عدالتی محاذ پر شکست کا سامنا کرنا پڑگیا۔ ایف پی سی سی آئی کے انتخابی عمل میں شریک صدارتی امیدوار عبدالرحیم جانو کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں ایف پی سی سی آئی کے 11 ووٹرز کے خلاف دائر کردہ درخواست جس میں کہا گیا تھا کہ ان 11 ووٹرز کو فیڈریشن چیمبرز آف کامرس کے انتخابی عمل میں ووٹ دینے سے روکا جائے اور الیکشن کیخلاف حکومت امتناعی جاری کیا جائے جواباً 11 ووٹرز کے مشترکہ وکیل خالد جاوید ایڈووکیٹ نے 2 رکنی بینچ کو ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈی جی ٹی او) کی جانب سے مذکورہ 11 ووٹرز کے بارے میں 26 دسمبر کو کیے گئے فیصلے کی کاپی عدالت کو فراہم کی جس میں مذکورہ ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کا اہل قرار دیا گیا تھا جس کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس منیب الرحمان کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ نے عبدالرحیم جانو کی دائر کردہ الیکشن روکنے کی درخواست کو رد کردیا جس کے بعد رحیم جانو کے وکیل نے عدالت عالیہ سے درخواست کی کہ 11 ووٹرز کو الیکشن میں گنتی کے عمل سے دور رکھا جائے جس پر دو رکنی بینچ نے کہا کہ یہ 11 ووٹرز تمام مراحل سے گزر کر اہل ثابت ہوئے ہیں اس لیے ان پر کوئی پابندی نہیں لگائی جاسکتی جس کے بعد عدالت کی کارروائی 19 جنوری 2017ء تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب یونائیٹڈ بزنس گروپ کے ترجمان گلزار فیروز نے کہا کہ ہمارے مخالفت گروپ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ میں جتنی بھی درخواستیں ہمارے حامی ووٹرز کیخلاف دائر کی گئی تھیں یہ درخواستیں مسترد کردی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایف پی سی سی آئی میں وومن چیمبر آف چیمبر (کے پی کی) کی ووٹر مسز فطرت بلور اور ملتان وومن چیمبر کی جنرل باڈی ووٹرز کو نا اہل قرار دینے اور الیکشن کو ملتوی کرنے کی درخواستیں دائر کی گئی تھیں مگر دونوں عدالتوں نے ان درخواستوں کو خارج کردیا ہے جبکہ پشاور ہائی کورٹ میں ریاض خٹک اور غلام علی کی جانب سے دائر کردہ چار درخواستوں میں الیکشن کو ملتوی کرنے کیخلاف حکم امتناعی جاری کرنے سے بھی انکار کردیا ہے۔

گلزار فیروز نے کہا کہ یہ یونائیٹڈ بزنس گروپ کی کامیابی اور اپوزیشن کی عبرت ناک شکست ہے ہمارا پہلے بھی یہ کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین ہار رہے ہیں اس لیے عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں اور انہیں واضح طور پر اپنی شکست نظر آرہی تھی اور اب ہمارا یہ موقف درست ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن عدالتوں میں لڑے نہیں جاتے بلکہ بیلٹ باکس ہار جیت کا فیصلہ کرتے ہیں اور ہمارے مخالفین ان ووٹرز کیخلاف عدالتوں میں جا رہے ہیں جن سے کل تک وہ ووت مانگ رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 30 دسمبر کو ملک بھر کی بزنس کمیونٹی کے نمائندے یو بی جی کے صدارتی امیدوار زبیر طفیل، سینئر نائب صدر کے امیدوار عامر عطا باجوہ اور تمام نائب صدور کے امیدواروں کے حق میں بھاری اکثریت سے ووٹ کاسٹ کر کے یو بی جی کے چیئرمین افتخار علی ملک اور سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کریں گے۔