بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی سے خطرناک مثال قائم ہوگی ‘ سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری

شدت پسندی اور دیگر مسائل کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات خراب ہوئے، دونوں ملک مذاکرات کا آغاز کریں اور اہم مسائل پر توجہ مرکوز کریں‘ انٹر ویو میں گفتگو

بدھ 28 دسمبر 2016 20:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2016ء) سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی سے خطرناک مثال قائم ہوگی اور دوسرے ممالک بھی اس کی پیروی کریں گے، لیکن امید ہے کہ بھارت ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھائے گا۔روسی خبر رساں ادارے کو دئیے گئے انٹر ویو میںاعزاز چوہدری نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی یا یکطرفہ طور پر اسے ختم کرکے بھارت نہ صرف سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرے گا بلکہ ایک ایسی غلط مثال قائم کرے گا جسے دوسرے ممالک بھی بطور جواز استعمال کریں گے۔

سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ شدت پسندی اور دیگر مسائل کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات خراب ہوئے، ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ملک مذاکرات کا آغاز کریں اور ان اہم مسائل پر توجہ مرکوز کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات اچھے نہیں رہے ہیں اور اس کی وجہ یہی ہے کہ دونوں ممالک کوئی مذاکرات نہیں کررہے۔اعزاز چوہدری نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے کہ وہ مل بیٹھ کر ایک دوسرے کے موقف کو سنیں۔

انہوںنے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم پاکستان اور بھارت کے دوطرفہ مذاکرات کے لیے موزوں پلیٹ فارم نہیں۔شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی امن، سلامتی، استحکام اور تجارت پر کام کرنے کے لیے اچھا فورم ہے۔اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے مانیٹرنگ آبزرور گروپ کا کردار دونوں ملکوں کے درمیان امن کے لیے انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ستمبر سے اب تک بھارت نے 310 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور یہ گروپ آزادنہ طریقے سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی بھی نگرانی کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو بین الاقوامی ذمہ داروں کا پاسدار بنانے کے لیے عالمی برادری کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔