حرم اور اہل حرم کا تحفظ ہر مسلمان کا فرض ہے، شام برما اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے لیے امت مسلمہ کو جاگنا ہو گا، شام ، کشمیر اور برما میں بے گناہ مسلمانو ںکا خون بہایا جا رہا ہے، منظم سازش کے تحت مسلمانوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے

تحریک دفاع حرمین شریفین کے صدرعلامہ علی محمدابوتراب کی قیادت میں ملنے والے وفدسے گفتگو

بدھ 28 دسمبر 2016 19:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 دسمبر2016ء) تحریک دفاع حرمین شریفین کے سربراہ علامہ علی محمد ابو تراب اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ حرم اور اہل حرم کا تحفظ ہر مسلمان کا فرض ہے شام برما اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے لیے امت مسلمہ کو جاگنا ہو گا۔ اور دشمن کے ہاتھ روکنے ہوں گے ۔ دونوں رہنماؤں نے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ایک وفد کے ہمراہ ہونے والی ملاقات کے دوران کیا۔

اس موقع پر تحریک دفاع حرمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا حامد الحق حقانی، سیکرٹری اطلاعات پروفیسرحافظ سجاد قمر، مولانا عتیق الرحمان کاشمیری، مولاناقاری محبوب الرحمن بھی موجود تھے۔ تحریک دفاع حرمین کے صدر علامہ علی مد ابوتراب نے مولانا سمیع الحق کو تحریک دفاع حرمین کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا اور کہاکے اس وقت امت مسلمہ انتہائی نازک دور سے گزررہی ہے۔

(جاری ہے)

اندرونی اور بیرونی سازشوں نے امت مسلمہ کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے اس نازک وقت میں پاکستان کی مذہبی قوتوں کو متحدہونا ہوگا۔ اور اغیارکی سازشوں کاڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ اور پوری دنیا کے مظلوم عوام سے ہر موقع پر بھر پور یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کے حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے بھی پوری پاکستانی قوم متحد ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مذہبی قیادت بھی متحدہو کر قوم کی رہنمائی کرے۔ علامہ علی محمد ابو تراب نے مولانا سمیع الحق کی امت کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل سے لے کر متحدہ مجلس عمل تک ان کا اہم کردار ہے اور ان کی سربراہی میں جامعہ حقانیہ دین کی خدمت میں مصروف عمل ہے۔

اس موقع پر مولاناسمیع الحق نے کہاکہ شام ، کشمیر اور برما میں بے گناہ مسلمانو ںکا خون بہایا جا رہا ہے۔ایک منظم سازش کے تحت مسلمانوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفاع حرمین کے لیے وہ پہلے بھی حاضر تھے اور اس کے لیے کام کرنا اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باری باری سب مسلمان ملکوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ اس لیے مسلمانوں کو بیدار ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء امت کے اتحاد کے لیے پہلے کی طرح اپنا کردار ادا کرتی رہی گی۔ اس موقع پر رہنماؤں نے خادم الحرمین الشریفین کی حرمین کے لیے خدمات کو سراہتے کہا کہ 34ملکی اتحادکاقیام ایک بہت بڑا کارنامہ ہے اس اتحاد کو مزید مضبوط بنانا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :