ایرانی قونصلیٹ کے وفد کا یونیورسٹی آف بلوچستان کا دورہ

جامعہ کی تعلیمی، تحقیقی سرگرمیوں، دونوں ممالک کے اداروں کے درمیان تعلقات، اساتذہ اور طلباء و طالبات کے تبادلوں، تربیتی، تجرباتی پروگرام، جدید ٹیکنالوجی کے ذرائع، پاکستان اور ایران کے مابین مشترکہ بینکنگ سسٹم اور ہوائی سروس شروع کرنے سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال

بدھ 28 دسمبر 2016 19:12

کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 دسمبر2016ء) ایرانی قونصلیٹ کے ایک وفد نے قونصل جنرل آغا محمد رفیق کے ہمراہ یونیورسٹی آف بلوچستان کا دورہ کیا۔ وفد نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال سے انکے چیمبر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ڈپٹی قونصل جنرل ایران، جامعہ کے رجسٹرار محمد طارق جوگیزئی، جیند خان جمالدینی، ڈاکٹر عبدالمالک ترین اور دیگر بھی موجود تھے۔

ملاقات کے دوران جامعہ کی تعلیمی، تحقیقی سرگرمیوں، اداروں کے درمیان تعلقات، اساتذہ اور طلباء و طالبات کے تبادلوں، تربیتی، تجرباتی پروگرام، جدید ٹیکنالوجی کے ذرائع، پاکستان اور ایران کے مابین مشترکہ بینکنگ سسٹم اور ہوائی سروس شروع کرنے سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر جامعہ کے وائس چانسلر نے وفد کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان دو ہمسایہ اور اسلامی ممالک ہیں اور تاریخی حوالے سے دونوں ممالک کے اچھے اور گہرے روابط اور دوستانہ تعلقات ہیں اور صوبہ بلوچستان کے ساتھ ایک طویل سرحدی پٹی ہونے کے ساتھ زبان، ثقافت اور قریبی تعلقات استوار ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان نے ایران کے مختلف اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون اور باہمی سمجھوتوں کو عملی جامہ پہنایا ہے اور اسے مزید مستحکم کرنے کے لئے مستقبل میں مختلف شعبوں میں مشترکہ طور پر عالمی، تحقیقی اور تربیتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا۔ جامعہ بلوچستان مقامی زبانوں، ثقافتی، تہذیبی اور تحقیقی سرگرمیوں کو مشترکہ طور پر پروان چڑھائے گی تاکہ ایک دوسرے کے تعاون اور تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے تعلیم کے اہم مقاصد حاصل کئے جاسکیں۔

ایرانی قونصل جنرل نے جامعہ بلوچستان کی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے کسی بھی ملک اور معاشرے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور جامعہ بلوچستان ایک قدیمی درسگاہ ہے جس کا صوبہ اور تعلیمی میدان میں ہمیشہ اہم کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری، خاص طور پر جامعہ بلوچستان کے ساتھ مشترکہ طور پر مستقبل کے مختلف تعلیمی، تحقیقی اور ترقیاتی منصوبوںکو عملی جامہ پہنائے گی۔

اساتذہ اور طلباء و طالبات کے درمیان تبادلوں اور تربیتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا۔ بینکنگ سسٹم کو دونوں ممالک میں متعارف کیا جائے گا اور فضائی سروس کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے تاکہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تعاون اور اشتراک عمل سے دور جدید کے چیلنجز کا مقابلہ کرسکیں کیونکہ وقت اور حالات کا یہی تقاضہ ہے کہ ہمسایہ ممالک اپنے تعلقات کو مضبوط اور بہتر سے بہتر بنائیں۔ آخر میں وائس چانسلر نے مہمانوں کو یادگاری شیلڈ پیش کی اور یونیورسٹی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔