سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی جاری کردیا

عدالت عالیہ نے فاقی و صوبائی حکومت اور اے ڈی خواجہ کو نوٹس جاری کردئیے، کیس کی مزید سماعت 12 جنوری کو ہوگی

بدھ 28 دسمبر 2016 18:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی جاری کردیا ہے ۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ کی جبری رخصتی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اے ڈی خواجہ اچھی شہرت کے حامل آفیسر ہیں، انہوں نے محکمہ پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں کیں، انہیں میرٹ پر کام کرنے کی وجہ سے ہٹا کر جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے، جبکہ گزشتہ دنوں وزیراعلی سندھ کے مشیر سینیٹر سعید غنی نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں کہہ چکے ہیں کہ اے ڈی خواجہ کو ایسے حالات میں واپس نہیں آنا چاہیئے، جس کا مطلب واضح ہے کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ان کے عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے۔

عدالت عالیہ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے پر رہنے کا حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت اور اے ڈی خواجہ کو نوٹس جاری کردئیے، کیس کی مزید سماعت 12 جنوری کو ہوگی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اللہ ڈنو خواجہ گزشتہ 8 ماہ سے سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کے عہدے پر فائز تھے لیکن اس دوران ان کے چند معاملات پر پیپلز پارٹی کی قیادت سے اختلافات ہوگئے جس کے بعد انہیں مبینہ طور پر جبری چھٹیوں پر بھجوا دیا دیا گیا جب کہ ان کی جگہ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کو آئی جی کی اضافی ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔

متعلقہ عنوان :