مکھی کی سال میں 13نسلیں جنم لینے سے غیر معمولی نقصان روکنے لئے نیا لائحہ عمل مرتب

منصوبہ پر 227.610 ملین روپے خرچ ہوں گے، 30 اضلاع میں موثر ہوگا

بدھ 28 دسمبر 2016 14:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2016ء) مکھی کی سال میں 13نسلیں جنم لینے سے پھلوں کو نقصان پہنچنے کے امکانات میں غیر معمولی اضافہ روکنے لئے نیا لائحہ عمل ترتیب دے دیاگیا ہے ۔پھل کی مکھی نرم پھل پر ڈنگ مار کر اس کے اندر انڈے دیتی ہے جو بعد میں سنڈی اور پروانہ بن کر ظاہر ہوتے ہیں اور اگلی نسل تیار کرتے ہیں۔ سال میں کم از کم اس کی 10 سے 13 نسلیں چلتی ہیں۔

پاکستان میں اس کی دو اقسام قابل ذکر ہیں جن میں زونیٹا اور ڈارسیلوز پائی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

دنیا بھر میں پسند کئے جانے والے پاکستان کے تین اہم ترین پھلوں کی برآمدات میں رکاوٹ ختم کرنے کے لئے 227.610 ملین روپے کا منصوبہ شروع ہوگیا ہے ، اس منصوبہ سے آم ،امردواورکینو کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے ، اس منصوبہ کی کل لاگت 227.610 ملین روپے ہے ۔ منصوبہ کے تحت 3 پھل آم، ترشاوہ ، امرود کے باغات کا چنائوں کیا گیا ہے۔ اس منصوبہ کا انعقاد صوبہ پنجاب کے 30 اضلاع میں ہوگا جس میں سے 15اضلاع میں Fruitfly Meterial (میتھائل یوجینال ، پروٹین ہائیڈرو لائسیٹ، میلاتھیان اور پلاسٹک ٹریپ) پر 50% سبسڈی دی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :