قائداعظم محمد علی جناح ایک خوش مزاج اور خوش لباس شخض تھے،قائد نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں بیماری کی حالت میں قیام کے لئے زیارت کا انتخاب کیا،گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی

منگل 27 دسمبر 2016 22:21

کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 دسمبر2016ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح کو بلوچستان کے عوام کے ساتھ خاص محبت تھی قلات کے حکمرانوں اور عوام کے ساتھ ان کے قریبی تعلقات سے سب واقف تھے جنہوں نے قائداعظم محمد علی جناح اور محترمہ فاطمہ جناح کو سونے میں تولا۔ قائد نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں بیماری کی حالت میں قیام کے لئے زیارت کا انتخاب کیا۔

ان کی زیارت میں جائے قیام کو حکومت بلوچستان نے نہ صرف اس کی ازسرنو تعمیر کی بلکہ اسے قومی میموریل کی حیثیت دی۔ انہوں نے کہا کہ اب ضروری ہے کہ ان کے افکارکے مطابق پاکستان کو ایک حقیقی وفلاحی ریاست بنانے کے لئے اپنا اپنا کردار دیانتداری سے ادا کریں تاکہ قائد کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کرکے ہم اپنے مقاصد حاصل کرسکیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں منگل کو بانی پاکستان کی سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی صدر مملکت ممنون حسین تھے۔ تقریب میں صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی، صوبائی سیکریٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر گورنر نے کہا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح ایک خوش مزاج اور خوش لباس شخض تھے۔ وہ ہندو مسلم اتحاد اور ہندوستان کی مکمل آزادی کے داعی تھے لیکن کانگریسی رہنماؤں کی تنگ نظری اور متعصبانہ ذہنیت کو دیکھتے ہوئے قائد نے کانگریس سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔

انہوں نے اپنی بہترین صلاحیتوں کامظاہرہ کرتے ہوئے برصغیر کے مسلمانوں کی حمایت حاصل کرکے قیام پاکستان کو حقیقت بنایا اور 14اگست 1947ء کو پاکستان دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا۔ ایسی کامیابی کی مثال دنیا میں ڈھونڈنے سے نہیں ملتی۔ گورنر نے بلوچستان کے ساتھ قائد کے گہرے لگاؤ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 1948ء میں صوبہ کے لئے اصلاحات کا اعلان کیا جبکہ اس وقت یہ صوبہ بہت چھوٹا تھا۔

گورنر نے صوبائی حکومت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبائی پبلک لائبریری کا نام تبدیل کرکے بابائے قوم کے نام سے منسوب کرنا خوش آئندہ اقدام ہے اور اس پر دلی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں اہل علم وادب کو دیئے جانے والے سالانہ ایوارڈ کا نام بھی علامہ اقبال بک ایوارڈ رکھ دیا گیا ہے۔ گورنر نے کہا کہ ہرزندہ قوم اپنے بزرگوں اور رہبروں کو نہ صرف یاد رکھتی ہے بلکہ ان کے فرمودات اور اصولوں کی روشنی میں ارتقاء کے سفر میں آگے بڑھتی رہتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر یقین کا اظہار کیا کہ بزرگ قائدین کی خدمات، تعلیمات اور ویژن سے نئی نسل کو آگاہ کرنے کا سلسلہ اسی طرح چلتا رہے گا۔ گورنر نے صدر مملکت کے کردار وشخصیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنے عمل وکردار سے ہمیشہ بدعنوانی اور اقرباء پروری کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اور اقرباء پروری وہ دو خرابیاں ہیں جن کی قائد نے بھی نشاندہی کی تھی اور ان سے بچنے کی سخت تاکید کی تھی۔ قبل ازیں یوم قائد کے سلسلے میںمنعقدہ تقریب میں بلوچستان کے فنکاروں اور گلوکاروں نے اپنے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور مختلف اسکولز کے بچوں نے ملی نغمے بھی پیش کئے۔