کاشتکار گندم کی بھرپور پیداوار کیلئے فصل کے نازک مراحل پر پانی کی کمی نہ آنے دیں،محکمہ زراعت

منگل 27 دسمبر 2016 17:49

ملتان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 دسمبر2016ء) کاشتکار گندم سے بھرپور پیداوار کے حصول کیلئے فصل کی نشوونما اور بڑھوتری کے نازک مراحل پر پانی کی کمی نہ آنے دیں، گندم کے یہ نازک مراحل جھاڑ بننا ، گوبھ یا سٹہ نکلنے کے وقت ، دانے کی دودھیا حالت اور دانے کی گوند نما حالت ہیں،محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابق گندم کی فصل کو سب سے پہلے پانی کی اس وقت ضرورت ہوتی ہے جب پودا جھاڑ بناتا ہے، فصل کی یہ حالت بروقت کاشت کی گئی فصل میں کاشت سے 18 تا 25 دن بعد شروع ہوتی ہے،اگر اس موقع پر پانی نہ دیا جائے تو شگوفے کم بنیں گے اور سٹوں کی تعداد کم رہ جائے گی جس کا پیداوارپر برا اثر پڑے گا،گندم کی فصل میں آبپاشی کے لحاظ سے دوسرا اہم مرحلہ اس وقت شروع ہوتا ہے جب فصل گوبھ یا سٹے نکالنے کے قریب ہو، یہ نازک دور کاشت کے 80 سے 90 دن بعد شروع ہوتا ہے، اگر اس مرحلے پر پانی کی کمی آ جائے تو زرپاشی کا عمل متاثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے سٹوں میں دانے کم بنتے ہیں اور پیداوار میں کمی واقع ہو جاتی ہے،تیسری آبپاشی بالعموم اس وقت کی جاتی ہے جب دانہ مکمل بن جائے یا دودھیا حالت میں ہو، چوتھی اور آخری آبپاشی کا مرحلہ کاشت کے 125 سے 130 دن تک آتا ہے، اس کی عموماً اس وقت ضرورت ہوتی ہے جب موسم اچانک گرم ہو جائے ،یہ حالت اپریل کے پہلے ہفتے اور پچھیتی کاشت کی گئی فصل میں اپریل کے دوسرے یا تیسرے ہفتے میں آتی ہے، یہ پانی ہلکا اور موسم کو مدنظر رکھ کر لگانا چاہیے جبکہ حالات اور بارشوں کو پیش نظر رکھ کر آبپاشی میں کمی بیشی کی جاسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :