امریکہ چند غنڈہ ممالک سے مل کر مسلمانوں کی نسل کشی کررہا ہے،مولانا عبدالقادر لونی

پیر 26 دسمبر 2016 22:50

# سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2016ء) جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مرکزی امیرمولانا عبدالقادر لونی نے کہا ہے کہ امریکہ نے چند غنڈہ گرد ممالک سے مل کر مسلمانوں کی نسل کشی کررہا ہے،افغانستان سے پر مظالم ڈھانے کے بعد مشرق وسطیٰ کے نہتے مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ گرائے جارہے ہیں اقوام متحدہ اور او آئی سی کی خاموشی معنی خیز نظر آتی ہے،نائن الیون کے بعد پاکستان میں قائم ہونے والی مشرف سے لیکر نواز شریف کی حکومت نے امریکی مفادات کو تحفظ فراہم کیا ہے،وفاقی حکومت نے بلوچستان کو ترجیح نہیں دی بلکہ سیاست کی ہے ،سی پیک بلوچستان میں ہونے کے باوجود ترقیاتی عمل پنجاب میں جاری ہے،مغربی روٹ کی تبدیلی سے بلوچستان کے عوام میں احساس محرومی میں اضافہ ہوگا،مولانا فضل الرحمن ،ثناء اللہ زہری ، حاصل بزنجواور محمود خان نے اقتدار کی خاطر سی پیک پر ذاتی سودئے بازی کی ہے،بلوچستان کے وسائل سے صوبے کے عوام کو منصوبے کے تحت محروم رکھا جارہا ہے،ملک کی چاروں اکائیوں کو اگر برابری کے مطابق حقوق نہ دیئے گئے تو ساتھ رہنا مشکل ہو جائے گا،حقوق کے حصول کے لیے اپریل میں لانگ مارچ کا آغاز کریں گے،مردم شماری کے دوران افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے بجائے انہیں کیمپوں تک محدود رکھا جائے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا،اس موقع پر ان کے ہمراہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مرکزی نائب امیر مولانا محمود الحسن قاسمی،مولانا عبدالستار آزاد،ملک امان اللہ کاکڑ،ضلع سبی کے امیر مولانا حاجی محمد قاسم رند،جنرل سیکرٹری مولانا محمد اصغر سیانچ،منظور احمد مری و دیگر بھی موجود تھے،انہوں نے کہا کہ امریکہ دنیا کے چند غنڈہ گرد ممالک کے ساتھ مل کر مسلمانوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہوچکا ہے افغانستان سے آغاز کے بعد اب مشرق وسطیٰ کے نہتے اور بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا جارہا ہے،شام حلب ،برما میں امریکہ اور اس کے اتحادی نہتے مسلمانوں کی نسل کشی کررہے ہیں،امن کا لبادہ پہن کر دنیا کے امن کو تہس نہس کیا جارہا ہے ،جس پر اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی خاموشی معنی خیز نظر آرہی ہے ،امریکہ نے اقوام متحدہ کو اپنا ذیلی ادارہ بنا دیا ہے جبکہ مسلمان حکمرانوں کی خاموشی امریکہ کی غلامی کی عکاسی کرتی ہے ،پاکستان میں نائن الیون کے بعد جتنی بھی حکومتیں آئی ہیں جن میںمشرف ،زرداری سے لیکر موجودہ حکمرانوں نے دہشت گردی کے خاتمہ کے نام پر امریکی مفادات کو تحفظ فراہم کیا ہے جبکہ امریکہ امت مسلمہ کا کھلا دشمن ہے جو پاکستان میں بھارت کے ذریعے دہشت گردی پھیلا رہا ہے اور امریکہ دنیا کے غنڈہ گردی ممالک کا اتحاد بنا کر امت مسلمہ کی نسل کشی کررہا ہے انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو بچانے کے لیے جمعیت نظریاتی پیچھے نہیں رہے گی بلکہ اس ضمن میں امت مسلمہ کو بیدار کرنے کے لیے جمعیت نظریاتی نے گھر گھر اپنا پیغام دئے گی انہوں نے کہا کہ ملک کی چاراکائیاں ہیں لیکن حکمرانوں کی ناانصافی کی وجہ سے اکائیوں میں نفرتیں پیدا ہورہی ہیں ملک میں موجودہ حالات کے تناظر میں لوگوں میں مایوسی پائی جارہی ہے بلوچستان کے ایک طبقے کو محروم رکھ کر اسے ہتھیار اٹھانے پر مجبور کیا گیا ہے اگر ناانصافیوں اور حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ یونہی تسلسل کے ساتھ جاری رہا اور حقوق کے حوالے سے مطمئن نہیں کیا تو پاکستان کے ساتھ اکائیوں کا چلنا مشکل ہو جائے گا،انہوں نے کہا کہ سی پیک گوادر کے نام پر بنایا گیا ہے لیکن ترقی کے دروازئے پنجاب میں کھولے جارہے ہیں بلوچستان کے عوام کو سی پیک سے محروم رکھنے کے لیے مغربی روٹ کو سی پیک سے نکالا گیا ہے جس پر جمعیت نظریاتی کے تحفظات موجود ہیں وفاقی حکومت نے بلوچستان کو حقیقی معنوں میں کبھی بھی ترجیح نہیں دی ہے بلکہ بلوچستان میں سی پیک نام پر 46ارب روپے لیے گئے ہیں جس کا 0.5فیصد حصہ بھی بلوچستان کی ترقی پر خرچ نہیں کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ اگر سی پیک منصوبے کا کامیاب بنانا ہے تو بلوچستان کے عوام کو سی پیک میں شامل کیا جائے اور ہمارئے تحفظات کو دور کیا جائے انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن ،محمود خان اچکزئی ،حاصل بزنجو اور ثناء اللہ زہری نے اقتدار کے حصول کی خاطر سی پیک پرذاتی سودئے بازی کی ہے جبکہ سردار ثناء اللہ زہری کو وزارت اعلیٰ ملی ہی اس لیے ہے کہ وہ سی پیک کے نام پر چپ کاروزہ رکھیںباقی معاملات پر ہمارئے وزیراعلیٰ بولتے رہتے ہیں لیکن سی پیک پر وہ وفاق کے موقف کی تائید کرتے نظر آتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل سے صوبے کے عوام کو منصوبے کے تحت محروم رکھا گیا ہے ،گیس بلوچستان سے نکلتی ہے لیکن بدقسمتی کے ساتھ اس کے اثرات اور فوائد سے صوبہ محروم ہے سیندک بلوچستان میں موجود ہی لیکن کام کرنے والے صوبے کے مقامی لوگ نہیں ہیںریکوڈک میں سونے کے ذخائر بلوچستان میں موجود ہیں لیکن اس کی افادیت سے صوبے کے عوام محروم ہیںاس ضمن میں جمعیت نظریاتی نے ژوب سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کیا ہے انشااللہ اپریل میں خضدار سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کریں گے صوبے کے عوام کو چاہیے کہ وہ حقوق کے حصول کیلئے اٹھ کھڑئے ہوں اور اگر ہم نے اب بھی اپنے حقوق کیلئے جدوجہد نہیں کی تو ماضی کے منصوبوں کی طرح سی پیک سے بھی ہمیں محروم رکھا جائے گا،انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی اسلام اور پاکستان کی محافظ جماعت ہے جبکہ نظریہ پاکستان ہمارا اثاثہ اور بنیاد ہے ہمارئے خلاف منفی پروپگینڈہ کرنے والے اسلام دشمن قوتو ں کے ایجنڈ ہیں جو ہمیں ہمارئے اصولی موقف سے دستبردار نہیں کراسکتے ہیں

متعلقہ عنوان :