حکومت اگلے پانچ سال کے دوران کوئلہ سے چلنے والے پاور پلانٹس کے ذریعے 6 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار کیلئے کوشاں ہے‘وزیر معدنیات

1320 میگا واٹ پر مشتمل ساہیوال کول فائرڈ پاور پلانٹ مقررہ مددت سے چھ ماہ قبل تکمیل کے آخری مراحل میں ہے‘ چوہدری شیر علی

پیر 26 دسمبر 2016 21:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2016ء) صوبائی و زیر معدنیات و کان کنی چوہدری شیر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب توانائی بحران کے خاتمے اور مستقبل کی ضروریات کے پیش نظر اگلے پانچ سال کے دوران کوئلہ سے چلنے والے پاور پلانٹس کے ذریعے 6 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار کے لیے کوشاں ہے۔ 1320 میگا واٹ پر مشتمل ساہیوال کول فائرڈ پاور پلانٹ مقررہ مددت سے چھ ماہ قبل تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔

انہوں نے یہ بات اپنے دفتر میں ملاقات کے لیے آنے والے انرجی ماہرین کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔ چوہدری شیر علی خان نے کہا کہ کان کنی کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کا فروغ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی ترجیحات میں شامل ہے۔ سالٹ رینج میں کوئلے کے 600 ملین ٹن ذخائر موجود ہیں جس کی کم پیداواری لاگت سے آسان مائننگ ممکن بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ قائد اعظم سولر پاور پلانٹ نے 100 میگا واٹ پیداوار کاآغاز کر دیا ہے جبکہ بھکھی ، حویلی بہادر شاہ اور بلوکی میں گیس سے بجلی کی پیداوار کے منصوبے بھی بر وقت مکمل کر لیے جائیں گے۔ چوہدری شیر علی خان نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں 250 میگا واٹ کا ونڈ انرجی پراجیکٹ بھی 2017 ء میں مکمل ہو جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ بھکھی پاور پلانٹ کی پیداوار شروع ہونے پر سالانہ چھ سے سات ارب روپے کی بچت ہوگی۔

حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ سے اگلے سال میں جزوی جبکہ 2018 ء سے مکمل پیداوار شروع ہو جائے گی۔ چوہدری شیر علی خان نے کہا کہ پاکستان میں ماحول دوست توانائی کی پیداوار کے لیے بے پناہ صلاحیت اور ساز گار مواقع موجود ہیں۔ حکومت پنجاب بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیلئے ہائیڈل اور کول کے علاوہ توانائی کے قابل تجدید ذرائع کی بھر پور حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔