وطن میں جاری نازک صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا ،صغر خان اچکزئی

سینکڑوں سال سے جاری رسم رواج اقدار، تاریخ کو داغدارکیا گیا پشتون افغان معا شرے میں برداشت ، رواداری، محبت، امن کو کلیدی اہمیت ومقام حاصل ہے،صوبائی صدر عوامی نیشنل پارٹی

پیر 26 دسمبر 2016 21:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2016ء)پشتون قبائلی عمائدین اور زعما ء کو وطن میں جاری نازک صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لینا ہوگا پشتون سوسائٹی کا چہرہ مسخ کر نے کے لئے یہاں پر سینکڑوں سال سے جاری رسم رواج اقدار اور تاریخ کو داغدارکیا گیا پشتون افغان معا شرے میں برداشت ، رواداری، محبت، امن کو کلیدی اہمیت ومقام حاصل ہے جبکہ گزشتہ چار عشروں سے اغیار قوم دشمن قوتیں ہمارے روایات کے درپے ہیں انتہا پسندی اور دہشتگردی پشتون معاشرے کا پیدوار نہیں بلکہ یہ اس پر مسلط کر دی گئی ہے ملک کے اندر پشتونوں کو ایک وحدت میں پرونے کے لئے فکر با چا خان جہد مسلسل کر تی چلی آرہی ہے اور جب ہم بحیثیت قوم سیاست دان ، قبائلی مشران، علماء حق، نوجوان مل کر وطن کو درپیش بقاء کی اس جنگ میں اکٹھے ہو کر جدوجہد نہیں کرینگے تو محرومی دن بدن بڑھتی جائیگی ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، ضلع کوئٹہ صدر ملک ابراہم کاسی، منگل خان سلیمان خیل نے مغربی بائی پاس اختر آباد میں حاجی خان محمد الکوزئی کے رہائش گاہ پر مسلم آباد کا لونی میں منعقدہ جرگہ سے خطاب کے دوران کیا اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ قوم اور وطن اس وقت نازک صورتحال سے گزررہا ہیں پشتونخوا وطن کے طول وعرض میں وحشت وبربریت کا بازار گرم ر کھا گیا ہزاروں قبائلی عمائدین ، ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلاء، عالم دین، خواتین اور بچے اس آگ وخاک خون میں زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے حالات ایسے بنا دیئے گئے کہ قاتل اور مقتول دونوں پشتون ہی ٹہرے لہٰذا اس گھمبیر صورتحال میں وطن کے تمام قوتوں کو سرجوڑ کر بیٹھنا ہو گا تاکہ پشتون اولس کو مزید پرائے جنگ کے ایندھن کے طور پر استعمال ہونے سے بچایا جا سکے۔