آئی جی اسلام آباد طارق مسعود یٰسین کی زیر صدارت پولیس افسران کا کرائم کے حوالے سے اجلاس

آئی جی کی تھانوں میں مقدمات کے اندراج بلاتاخیر،عوام کی پولیس تک رسائی کو آسان اور یقینی بنانے کیلئے تھانہ جات،ایس ڈی پی اوز،ایس پیز ،ایس ایس پی اور ٹریفک پولیس آفس کو سوشل میڈیا پر فیس بک پیجز بنانے کا حکم

پیر 26 دسمبر 2016 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) آئی جی اسلام آباد طارق مسعود یٰسین کی زیر صدارت سنٹرل پولیس آفس اسلام آباد میں پولیس افسران کا کرائم کے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں رواں سال کرائم کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔سال 2016ء میںمجموعی طور پر جرائم کی شرح میں گزشتہ برس کی نسبت 25 فیصد کمی واقع ہوئی ، اس موقع پرآئی جی اسلام آ باد نے کہا کہ تھانوں میں مقدمات کے اندراج بلاتاخیر ہونا چاہئے ۔

عوام کی پولیس تک رسائی کو آسان اور یقینی بنانے کے لئے تھانہ جات،ایس ڈی پی اوز،ایس پیز ،ایس ایس پی اور ٹریفک پولیس آفس کو سوشل میڈیا پر فیس بک پیجز بنانے کا حکم۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد طارق مسعود یٰسین کی زیر صدارت سنٹرل پولیس آفس اسلام آباد میں کرائم کے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز خالد خان خٹک،ڈی آئی جی آپریشنز،تمام اے آئی جیز ،ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد میر ویس نیاز،ایس ایس پی ٹریفک ،ایس پی انوسٹی گیشن،تمام زونل ایس پیز ،تمام ایس ڈی پی اوز،تمام ایس ایچ اوز کے علاوہ سی آئی اے ،اے سی ایل سی اور دیگر پولیس افسران نے شرکت کی ۔

اجلاس کے دوران آئی جی اسلام آباد نے سا ل 2016 کے کر ائم کا جا ئز ہ لیا اور زونل ایس پیز کی طرف سے آئی جی اسلام آباد کو بریفنگ دی گئی ۔انہو ں نے بتایا کہ اسلام آ باد میں سال 2016 میں سال 2015 کی نسبت سنگین جرائم میں 25فی صد کمی آئی اور ایسا پاکستان میں جرائم کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو اہے کہ کسی ضلع یا صوبے کے جرائم کی شرح اس حد تک کم ہوئی ہو ۔

سال 2015 میں قتل کے 115 واقعات کے مقابلے میں سال 2016 میں 94 واقعات پیش آئے کمی 19فیصد واقع ہو ئی ، آئے اغواء برائے تاوان کی07 کے مقابلے میں 01مقدمہ درج ہو اکمی 86فیصد واقع ہو ئی،اسی طرح ڈکیتی کی31 کے مقابلے میں17 کمی 45فیصد واقع ہو ئی،سرقہ بالجبر اور سٹریٹ رابری کے 338 کے مقابلے میں 280 کمی 15فیصد واقع ہو ئی،نقب زنی کے 300 کے مقابلے میں 251 کمی 16فیصد واقع ہو ئی اور موٹر سائیکل چوری کے 263 کے مقابلے میں 177 واقعات ہوئے کمی 33فیصد واقع ہو ئی اسی طر ح سال 2015 میں کل 369 کاریں چوری ہوئی تھیں جب کہ سال 2016 میں 249 گاڑیاں چوری ہوئیںکمی 33فیصد واقع ہو ئی۔

پولیس نے سال 2016 کے دوران ڈکیتی کے 97گینگ ، نقب زنی کے 123، کا راور مو ٹر سائیکل چوری میں 67ملزمان کے علا وہ3164مجرمان اشتہا ری اور 778عدالتی مفرران کی گرفتاری عمل میں لا ئی ، اسلام آ بادپولیس کے افسران و ملازمان نے جر ائم پیشہ عنا صر پر قا بو پا نے کے سا تھ ساتھ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے شہر میں 246سر چ آ پر یشن کیے گئے ، وفا قی پولیس نے سال 2016کے دوران 726ملزمان سے نا جا ئز اسلحہ 72کلا شنکو ف /رائفل ، 62بند و ق /کا ربین، 616پسٹلز/ریوالو معہ 14400روند بر آمد کئے۔

منشیا ت کے مقدمات میں 629ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے 232کلو گر ام چرس ، 36کلو گر ام ہیر وئن ، 2کلو گر ام افیو ن ، 55014بو تلیں شراب بر آمد کی گئی ،اس عرصہ کے دوران 7230مقدما ت کو یکسو کیا گیا ،وفاقی دار الحکومت کو جرائم اور دہشت گردی سے پاک کرنے کی کی حکمت عملی پر عمل در آمد کے باعث سال 2016ء میں پولیس کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی، شہریوں کو نہ صرف دہشت گردی سے محفوظ رکھتے ہوئے ان کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا گیا بلکہ سٹریٹ کرائم سمیت مجموعی طور پر جرائم کی شرح میں گزشتہ برس کی نسبت 25 فیصد کمی واقع ہوئی انسپکٹر جنرل آف پولیس نے تمام افسران کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضلع بھر کے پولیس افسران جرائم کے انسداد کے لئے ٹھوس پالیسیوں پر عمل پیرا ہوتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائیاں عمل میں لائیں تاکہ شہریوں کو ریلیف مہیا کیا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام افسران اپنے دفاتر تک شہریوں کی رسائی کو یقینی اور آسان بنائیں ۔شہریوں کی داد رسی میں کسی قسم کی غفلت لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے کہا کہ تمام ایس ایچ اوزفری رجسٹریشن آف کرائم کو یقینی بنائیں ۔اس کے علاوہ انہوں نے احکامات جاری کئے کہ تمام پولیس سٹیشنز ،ایس ڈی پی اوز،زونل ایس پیزاور ایس ایس پی آفس اور اسلام آباد ٹریفک پولیس سوشل میڈیا پر فیس بک پیچ بنائیں اوراس پیچ پر اپنے دفاتر اور تھانہ جات کے مکمل رابطہ نمبرز،متعلقہ آفیسرز کی تصاویر اور تمام ضروری معلومات درج کریں تاکہ عوام کی پولیس تک رسائی کوآسان اور یقینی بنایا جا سکے ۔

آئی جی اسلام آباد نے مزید کہا کہ تمام ایس ایچ اوز دفتر اوقات میں ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کے لئے خصوصاً ناکہ جات پر ٹریفک افسران کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ کسی بھی جگہ ٹریفک کی روانی میں خلل پیدا نہ ہو ۔