محنت کشوں کی طرف سے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو 9 ویں برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، لیا قت ساہی

پیر 26 دسمبر 2016 20:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) مزدور رہنما لیا قت علی ساہی نے محترم شہید بینیظر بھٹو کی 9 ویں برسی کے موقعہ پر محنت کشوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کے محنت کش اور متوسط طبقہ شہید بینظیر بھٹو کو زبردست خراج عقید ت پیش کرتا ہے اور ان ضیاالحق کی آمریت کو چیلنج کرنے پر ان کوخراج تحسین پیش کرتا ہے، محترمہ نے اپنے سیاسی ادوار میں تمام محروم طبقوں کے جائز حقوق کیلئے نہ صرف کلیدی کردار ادا کیا بلکہ شہید ذولفقار علی بھٹو کے فلسفے کو پروموٹ کرکے پوری دُنیا میں ایک عالمی رہنما کی حیثیت کو منوایا ، ملک میں ضیاالحق کی آمریت کے خلاف جس طرح انہوں نے جدوجہد کی ہے یقینا قبال ستائش ہے اس سیاہ دور میں ملک کا کوئی ادارہ ان کے ساتھ کھڑا ہونے کے لئے تیار نہیں تھا بلکہ سیاسی قوتوں نے بھی اپنے مفاد ات کی خاطر آمروں کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے تھے جس طرح ہر دور میں مفاد پرست لوگ اپنے مفادات کی خاطر ملک کی تاریخ میں آمروں کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے جمہوری اداروں کو نقصان پہنچاتے رہے ہیں اس کے باوجود محترم بینظیر بھٹو شہید نے بڑی دلیری کے ساتھ تمام عوام دُشمن قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور طویل جدوجہد کی بنیاد پر ملک میں جمہوریت کا بحال کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محترمہ کی قیادت میں محنت کشوں کو کو بہت اہمیت دی جاتی تھی براہ راست محنت کشوں کی تنظیموں کی قیادت کے ساتھ رابطے میں رہتی تھی اور ان کی مشاورت کے ساتھ مزدوروں کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتی تھی محترمہ نے عوام کو یقین دلانے میں کامیاب ہو گئی تھی کہ بھٹو زندہ ہے کتنے، بھٹو مارو گے ہر گھر میں بھٹو نکلے گا، بنیادی طور پر ان کا یہ فلسفہ تھا کہ بھٹو کی نظریاتی جدوجہد کو جاری رکھا جا ئے گا بلکہ کہا کرتی تھی کہ جب تک ملک کا محنت کش، کسان اور متوسط طبقہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں بھٹو کا فلسفہ ختم نہیں ہو سکتا اس کا پس منظر یہ تھا کہ بھٹو کے انقلاب نے جس طرح تمام طبقوں کو اپنے حقوق کیلئے شعور دیا تھا جس کی وجہ سے ملکی سطح پر واقعی انقلاب آ گیا تھا لیکن ایک سازش کے ساتھ اس کو کامیاب طاقتور طبقے نے اس کو ناکام کرکے ایک بھار پھر استحصالی طبقہ عوام پر مسلط کر دیا جس کی واضح مثال اس وقت ٹھیکیداری نظام کے ذریعے اداروں میں ٹھیکیداری نظام کے تحت بھرتیاں کی جا رہی ہیں انہی بنیادوں پر بھٹو کے فلسفے کو محترمہ شہید بے نظیر بھٹو نے طویل جدوجہد کی بنیاد پر آگے بڑھا یا تھا جسے ایک سازش کے ساتھ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے راستے سے ہٹایا گیا ہے ہم محترمہ کی جدوجہد کو زبردست خراچ تحسین پیش کرتے ہیں ۔

ایک بار پھر بلاول بھٹو زرداری کو محترمہ شہید بینظیر بھٹو کی طرح بھٹو کے فلسفے کو اُجاگر کرنے کیلئے جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے بجائے محنت کشوں کی تنظیموں کی قیادت کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا ان کی مشاورت کے ساتھ ملک میں ایک بار پھر انقلاب کی بنیاد رکھنی ہو گی باخصوص سندھ صوبے میں تمام اداروں کی گورننس کو بہتر کرکے بیوروکریسی کا کڑا احتساب کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :