قائداعظم نے پاکستان اس لئے بنایا تھا کہ ہم عزت کے ساتھ رہ سکیں،ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

پیر 26 دسمبر 2016 20:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کے اندھیری کالی کوٹھری میں قیدتنہائی کے 5000 دن مکمل ہونے کی نسبت سے عافیہ موومنٹ کے تحت مزار قائد پر مختلف سیاسی ، دینی و سماجی جماعتوں کے رہنمائوں ، کارکنان ،عافیہ موومنٹ کے رضاکاروں اور شہریوں کی بہت بڑی تعدادنے شرکت کی اور 5000 دئے اور شمعیں روشن کیں۔اس موقع پرعافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی، پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور ،تحریک جوانان پاکستان سندھ کے آرگنائزر نعیم خان،ملک عبدالغفار،ہیومین رائٹس نیٹ ورک کراچی چیپٹر کے صدر انتخاب عالم سوری، تحریک خاکسار کے رہنما حسن عسکری، طارق جمیل، پاسبان کراچی کے صدر عبدالحاکم قائد، عبدالوحید ایڈوکیٹ، سردار ذوالفقار، عذرا امجد و دیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عافیہ کے 5000 دکھوں، مصائب اور تشدد سے پر دن جس روز مکمل ہوئے میری بیٹی کے اسکول کی ایک بچی اپنے گھر نہیں پہنچی تو ان کے گھر میں چندگھنٹوں کیلئے قیامت آگئی تھی۔ عافیہ کے اغواء اورقید ناحق کو ایک لاکھ سے زائد گھنٹے گذر چکے ہیں ۔ میری ماں روز جیتی ہے اور روز مرتی ہے۔ میں پاکستان کے حکمرانوں اور محافظوں سے سوال کرتی ہوںجو قائد کا دن منا رہے ہیں، کیا ہمارے آباء و اجداد نے پاکستان اس لئے بنایا تھا کہ ہمارے لیڈر ہماری مائوں ، بہنوں اور بیٹیوں کو اغواء کرکے اور پکڑ کر اغیار کو بیچیں اور ڈالروں سے اپنے اکائونٹ بھریں۔

کیا تحریک پاکستان کے قائدین کا خواب تھا، کیا لاکھوں انسانوں نے اپنی جانیں اس لئے قربان کی تھیں، کیا اس لئے قربانیاں دی گئی تھی ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ آج جو ہزاروں کی تعداد میں یہاں میری مائیں بہنیں ، بیٹیاں، بھائی اور بزرگ یہاں موجود ہیں وہ ایس ایم ایس اور سوشل میڈیا کی چار دن کی مہم کا نتیجہ ہے جو یہ ثابت کرتی ہے کہ پاکستانی قوم مردہ نہیں ہے ایک غیرتمند قوم قوم ہے جوایک دکھی خاندان کے غم میں شریک ہونے اوران کے زخموں پر مرہم رکھنے آئے ہیںیہ عوام کی آواز ہے۔

یہ امریکہ سے ایڈنہیں ، ڈالرنہیں معصوم بیٹی مانگ رہے ہیںاور دوسری طرف یہ حالت ہے کہ ہمارے حکمران مجرم اور غداروں کو تھالی میں رکھ کر پیش کررہے ہیں۔ اگر دینا ہی ان کی مجبوری ہے تو بدلے میں معصوم بیٹی کو واپس لے آئو۔امریکہ تو عافیہ کو واپس کرنے کو تیار ہے۔ نواز شریف صاحب امریکی صدر کو ایک لیٹر دے دیں۔ عافیہ امریکی شہری نہیں ہے۔ میری حکمرانوں اور وزیرداخلہ سے ایک التجا ہے۔

امریکی صدرباراک اوبامہ نے وعدہ کیا ہے کہ اگرپاکستانی ایگزیکیوٹیو صدر مملکت یا وزیراعظم پاکستان کہتے ہیں تو میں صدارتی معافی دینے کیلئے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف صاحب کی زبان کس نے بند کی ہے۔ میں میڈیاسے بھی درخواست کرتی ہوں کہ آپ ان کے جلسے ، جلوسوں اورپریس بریفنگ کو کور کرتے ہیں خدارہ ان سے سوال کریں کہ ان کے منہ پر کس نے پٹی باندھی ہوئی ہے، کیوں سانپ سونگھ گیا ہے اور کیوں بیٹی کونہیں مانگتی ۔

قائداعظم نے پاکستان اس لئے بنایا تھا کہ ہم عزت کے ساتھ رہیںاس لئے تونہیں بنایا تھا کہ یہاں بیٹیاں بیجی جائیں۔ حکمرانوں اس ملک کی لاج رکھو، اس قائد کے خواب کو بجھنے نہ دو، امید کے ان روشن دئیوں کی مانند آنے والی نسلوں کیلئے روشنی بکھیرنے دو۔میں دعا گو ہوں عافیہ کی رہائی کو صورت میں ہماری بیٹیوں کو ہمیشہ کیلئے تحفظ مل جائے ۔پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے کہا کہ پاکستان کا آئین تمام شہریوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے لیکن عملاًً عام شہری ہرقسم کے حقوق سے محروم ہیںیہاں تک کہ جان ، مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کے حق سے بھی عام شہری کو محروم کردیا گیا ہے۔

عافیہ کی قید ناحق کی طرح عافیہ کی رہائی اور وطن واپس لانے کے عوامی مطالبہ کوبھی 5000 دن مکمل ہوچکے ہیں۔حکمران عافیہ کی وطن واپسی کے مطالبہ کو ٹی ٹوئنٹی یا ون ڈے میچ نہ سمجھے یہ طویل جنگ ہے۔ عافیہ قوم کی بیٹی اور اعلیٰ تعلیم یافتہ پاکستانی شہری ہے۔ آج کا جم غفیر حکمرانوں اور ارباب اختیار کو پیغام دے رہا ہے کہ ان کے پاس عافیہ کو وطن واپس لانے کے سوا کوئی دوسرا راست نہیں ہے، جس دن بھی عافیہ موومنٹ نے کال دی عوام کا جم غفیر ہر صوبہ ہر شہر سے اسلام آباد جانے کیلئے تیارملے گا۔

متعلقہ عنوان :