بھارت کی آبی جارحیت کیخلاف قوم پرست جماعت سندھ نیشنل تحریک نے 5 جنوری سے صوبہ بھر میں احتجاجی تحریک کا اعلان کردیا

پیر 26 دسمبر 2016 20:40

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2016ء) بھارت کی آبی جارحیت اور دھمکیوں کے خلاف سندھ کی قوم پرست جماعت سندھ نیشنل تحریک نے 5 جنوری سے صوبہ بھر میں احتجاجی تحریک کا اعلان کردیا، عالمی برادری اور ورلڈ بینک "سندھ طاس" عالمی معاہدے پر عملدرآمد کو ممکن بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرین، مودی سرحدون پر شکست کہانے اور پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے میں ناکامی کے بعد ذہنی مریض بن چکے ہیں، سندھو دریا 8 کروڑ غیرتمند سندھیوں کی زندگی و موت کا مسئلہ ہے جس پر خاموش تماشائی بن کر بیٹھ نہیں سکتے، ان خیالات کا اظہار سندھ نیشنل تحریک کے چیئرمین اشرف نوناری نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، انہوں نے کہا کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کا سندھو دریا پر ڈیم بنانے اور ہندوستانی بنجر زمینوں کو آباد کرنے کے لئے سندھو دریا سے نہریں نکالنے والا اعلان نہ صرف ہندوستان کی جانب سے سندھ طاس عالمی معاہدے کے خلاف ورزی ہے بلکہ بھارتی آبی دہشتگردی کا بھی منہ بولتا ثبوت ہے جس کا اقوام متحدہ اور عالمی برادری نوٹس لیے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان پاکستانی فوج کے ہاتھوں سرحدوں پر شکست کہانے، کشمیر میں اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو دیکہتے اور عالمی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے والی کوششوں میں ناکامی کے بعد سندھو دریا سمیت پاکستانی دریائوں کا پانی بند کر کہ آبی دہشتگردی پر اتر آیا ہے، اگر ہندوستان نے غلطی سے بھی سندھو دریا پر غیرقانونی پر زبردستی بند باندہ تو دنیا کی تیسری عالمی جنگ سندھو دریا کے پانی پر لگ سکتی ہے جس کی شروعات سندھی کرینگے کیوں کہ سندھو دریا کا پانی 8 کروڑ سندھیوں کے زندھ رہنے کا واحد ذریعہ ہے جس پر کسی بھی صورت میں سندھی قوم خاموش نہیں بیٹھ سکتی، سندھ نیشنل تحریک 5 جنوری سے سندھ بھر میں مرحلہ وار ضلعی ہیڈ کوارٹروں کے سامنے ہندوستانی جارحیت اور سندھو دریا پر ڈیم بنانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرے گی اور عالمی سطح پر ہندوستانی آبی جارحیت کے خلاف سندھی قوم کا احتجاج رکارڈ کرائے گی کہ سندھی قوم کسی بھی صورت ہندوستاں کی جانب سے سندھو دریا پر بننے والی ڈیموں اور نہروں کو قبول نہیں کریگی ۔

متعلقہ عنوان :