شام ،برما کے مسلمانوں پر مظالم قومی ،ملی غیرت کا مسئلہ ہے، عوام امتِ رسول ؐ مارچ میں جوق درجوق شر کت کریں ،حافظ نعیم الرحمن

شام ،برما کی سنگین صورتحال پر پوری امت کے لیے لمحہٴ فکریہ ہیں، قومی میڈیا اس مسئلے پر اپنی ذمہ داری پوری کرے ، امیر جماعت اسلامی کراچی

پیر 26 دسمبر 2016 20:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2016ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شام کے علاقے حلب اور برما کے اندر سنگین صورتحال اور مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم پوری امت ِ مسلمہ کے لیے لمحہٴ فکریہ ہیں۔مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور قتل عام پر اقوامِ متحدہ ،عالمی اداروں اور انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں کی مجرمانہ خاموشی اور سفاکانہ چشم پوشی انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے ۔

مسلمانوں کی نسل کشی قومی اور ملی غیرت کا مسئلہ ہے جو اس بات کا تقاضہ کر تا ہے کہ مسلمان اغیار کے گٹھ جوڑ اور باطل قوتوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کے شہری امتِ مسلمہ کے اتحاد و یکجہتی کے بھر پور اظہار کے لیے اتوار یکم جنوری کو 3بجے دن شاہراہِ قائدین پر ہونے والے عظیم الشان ’’امتِ رسول ؐ مارچ ‘‘ میں جوق درجوق شر کت کریں ،علماء کرام ،وکلاء ،تاجر ،اساتذہ ،انجینئرز ڈاکٹرز ،طلبہ ،مزدور اور محنت کشوں سمیت مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد ،نوجوان ،بزرگ ،بچے اور خواتین شام اور برما کے مظلوم اور نہتے مسلمانوں کے لیے گھروں سے نکلیں اور یہ ثابت کردیں کہ امتِ مسلمہ ایک جسدِ واحد کی طر ح ہے اور ان کے دل دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس اہم قومی اور ملی ایشو پر قومی میڈیا کو بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کر نی چاہیئے اور ان مسائل کو اور حلب اور برما کے ان علاقوں کی اصل صورتحال اور حقائق کو سب کے سامنے لانے کے لیے اپنا کردار بھر پور طریقے سے ادا کر نا چاہیئے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی کے کارکنوں اور ذمہ داران پر زور دیا کہ وہ ’’امتِ رسول ؐ مارچ ‘‘ اور اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر عوامی رابطہ مہم چلائیں اور زیادہ سے زیادہ تعداد میں عوام کی شر کت کو یقینی بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریاں اور انتظامات کریں ۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں منگل 27دسمبر کو ادارہ نور حق میں برادر تنظمیوں کا اجلاس طلب کیا گیا ہے اور مختلف طبقات اور مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد اور مختلف مسالک کے لوگوں کو تمام تر اختلافات کو نظر انداز کر تے ہوئے اس اہم مسئلے پر سب کو ایک جگہ جمع کر نے کی کوشش کی جائے گی اور یہ مارچ ان شاء اللہ امتِ مسلمہ کے اتحاد و یکجہتی کا بھر پور مظہر ہو گا ۔