نہم کے محاذ پر شدید جھڑپیں،یمنی ملیشیاؤں کے 24جنگجوہلاک،نو قیدی بنالئے گئے

سرکاری فوج اور عوامی مزاحمت کاروں کی پیش قدمی،متعددکالونیوں کا کنٹرول حاصل،دوبکتربندگاڑیاں ،ایک توپخانہ تباہ

پیر 26 دسمبر 2016 20:10

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2016ء) یمنی صدر عبدربہ منصور ہادی نے کہاہے کہ حضرموت کا صوبہ شدت پسندی اور دہشت گردی کے لیے اب پٴْرکشش نہیں ہو سکتا،دوسری جانب عوامی مزاحمت کاروںکیساتھ نہم کے محاذ پر شدید جھڑپوں کے دوران باغی ملیشیاؤں کے 24 ارکان ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے جب کہ 9 کو قیدی بنا لیا گیا، اس دوران ملیشیاؤں کی دو بکتربند گاڑیاں اور ایک توپ خانہ تباہ کر دیا گیا، میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے یہ بات یمن کے مشرق میں واقع صوبے حضرموت پہنچنے پر کہی۔

حضرموت میں مقامی حکام اور عسکری قیادت کے ساتھ صدر ہادی کے اجلاس میں سکیورٹی اور اقتصادی امور زیرِ بحث آئے۔یمنی صدر نے باور کرایا کہ حضرموت کا صوبہ آج دہشت گردی کے اثرات سے آزاد ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ باغی ملیشیائیں اس صوبے میں داخل نہیں ہوئیں مگر حضرموت کو ایک دوسرے دشمن کی ضرب سے دوچار ہونا پڑا اور وہ دشمن تھا شدت پسند دہشت گرد جماعتیں جن سے بالآخر چھٹکارہ پا لیا گیا۔

دوسری جانب عوامی مزاحمت کاروں کے سرکاری ترجمان نے اعلان کیا کہ صنعاء کے شمال مشرق میں نہم کے محاذ پر شدید جھڑپوں کے دوران باغی ملیشیاؤں کے 24 ارکان ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے جب کہ 9 کو قیدی بنا لیا گیا۔سرکاری فوج اور عوامی مزاحمت کاروں نے عرب اتحادی طیاروں کی معاونت سے نئی پیش قدمی کی ہے۔اس سے قبل سرکاری فوج نے جبلِ نہدین ، سد العقران اور اس کے نواح میں واقع پہاڑوں پر کنٹرول حاصل کر لیا۔ اس دوران ملیشیاؤں کی دو بکتربند گاڑیاں اور ایک توپ خانہ تباہ کر دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :