حکومت کے فیس واپسی اورلیپ ٹاپ سکیم پروگرام سے پسماندہ علاقوں کے طلباء کو بہت فائدہ ہوا ،دنیا بھرمیں ہماری لیپ ٹاپ اسکیم کواسٹڈی کیاجارہاہے،رواں سال ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو 91 ارب کا بجٹ ملا

وزیر مملکت تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت میاں بلیغ الرحمن کا ملتان میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی تقریب سے خطاب، 198 ریسرچ اسکالرز میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے

پیر 26 دسمبر 2016 19:50

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) وزیر مملکت تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت میاں بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے تعلیم کے شعبے میں متعدد اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔حکومت کے فیس واپسی اورلیپ ٹاپ سکیم پروگرام سے پسماندہ علاقوں کے طلباء کو بہت فائدہ ہوا ہے۔دنیا بھرمیں ہماری لیپ ٹاپ اسکیم کواسٹڈی کیاجارہاہے۔ہرسال لیپ ٹاپ اسکیم پر ایک ارب روپے کی رقم خرچ کی جارہی ہے۔

رواں سال ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو 91 ارب کا بجٹ ملا جو سابقہ ادوار میں تعلیم کیلئے دیا جانے والا سب سے بڑا بجٹ ہے۔ پیر کوملتان میں وزیراعظم کی قومی لیپ ٹاپ سکیم کے تحت علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے طلباء میں لیپ ٹاپ تقسیم کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غربت کے باعث پاکستان میں ڈیجیٹل طبقاتی تقسیم بھی ہو رہی تھی۔

(جاری ہے)

2008ء میں جب مسلم لیگ(ن)کی پنجاب میں حکومت تھی تب لیپ ٹاپ اسکیم شروع کی گئی۔

ابتداء میں لیپ ٹاپ اسکیم کی بہت مخالفت کی گئی۔آج اس اسکیم کی افادیت معلوم ہو رہی ہے۔ہرسال لیپ ٹاپ اسکیم پر ایک ارب روپے کی رقم خرچ کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے فیس واپسی پروگرام اور لیپ ٹاپ سکیم سے پسماندہ علاقوں کے طلباء کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ اس اسکیم کے آنے سے داخلوں کی شرح بڑھ گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ہر چیز میں میرٹ کو مد نظر رکھا ہے۔پاکستان میں کسی کو میرٹ کے بغیر لیپ ٹاپ نہیں دیا گیا۔اس موقع پر وزیر مملکت میاں بلیغ الرحمان نے 198 ریسرچ اسکالرز میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے۔