حکومت کی جانب سے 5 ہزار کا نوٹ بند کرنے کا کوئی فیصلہ کیا گیا ہے اور نہ ہی اس کا جواز موجود ہے،، اسٹیٹ بینک کے تعاون سے قومی مالیاتی حکمت عملی کا آغاز کیا جارہا ہے ،اس کے تحت ڈیجیٹل لین دین اور آسان بینکنگ کو لوگوں کے دروازوں تک پہنچایا جائے گا

وزارت خزانہ کے ترجمان کا تردید ی بیان

پیر 26 دسمبر 2016 19:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) وزارت خزانہ نے ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کی بندش کے حوالے سے خبروں کی تردید کر تے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے نہ ہی ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا ہے اور نہ ہی 5 ہزار کا نوٹ بند کرنے کا کوئی جواز موجود ہے، اسٹیٹ بینک کے تعاون سے قومی مالیاتی حکمت عملی کا آغاز کیا جارہا ہے جس کے تحت ڈیجیٹل لین دین اور آسان بینکنگ کو لوگوں کے دروازوں تک پہنچایا جائے گا اور یوں لوگوں کا نوٹوں پر انحصار واضح حد تک کم ہوسکے گا۔

ان کے مطابق موجودہ نوٹوں کو بند کرنے کے بجائے یہ طریقہ ہی معیشت کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، لوگ بے بنیاد افواہوں پر کان نہ دھریں، ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق ورلڈ بنک کے صدر جم یانگ کم کا وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ٹیلی فون کیا،صدر عالمی بنک نے وزیر خزانہ سے 23 دسمبر کو بھجوائے خط پر تبادلہ خیال کیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان کی دفاعی ضروریات اولین ترجیح ہیں،حکومت ملک کے دفاع کے لئے ہرممکن سپورٹ فراہم کریگی،پاکستان نیوی میری ٹائم سیکورٹی اورکوسٹل دفاع کے لئے بھرپور کردار ادا کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

پیر کو وزارتِ خزانہ نے 5 ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کی بندش کے حوالے سے خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔وزارت خزانہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے نہ ہی ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا ہے اور نہ ہی 5 ہزار کا نوٹ بند کرنے کا کوئی جواز موجود ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ مالیت کے کرنسی نوٹ یعنی 5 ہزار روپے کے نوٹ کی قدر کئی اہم غیر ملکی کرنسیوں کے سب سے زائد مالیت کے نوٹوں جیسے 100 ڈالر، 200یورو اور 50 پاؤنڈ سے کم ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سال 2015-2016 کے دوران چھپنے والے نوٹوں میں سے 5000 کے نوٹوں کی شرح صرف 17 فیصد تھی۔ترجمان نے کہا کہ حکومت کا ماننا ہے کہ 5 ہزار کا نوٹ بند ہوجانے سے کاروباری لین دین شدید متاثر ہوگی اور لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا، لہذا لین دین کی آسانی کو متاثر کرنا بعید از قیاس اور واضح طور پر مسترد ہے۔وزارتِ خزانہ کی جانب سے مزید وضاحت کی گئی کہ اسٹیٹ بینک کے تعاون سے قومی مالیاتی حکمت عملی کا آغاز کیا جارہا ہے جس کے تحت ڈیجیٹل لین دین اور آسان بینکنگ کو لوگوں کے دروازوں تک پہنچایا جائے گا اور یوں لوگوں کا نوٹوں پر انحصار واضح حد تک کم ہوسکے گا۔

ان کے مطابق موجودہ نوٹوں کو بند کرنے کے بجائے یہ طریقہ ہی معیشت کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔حکومت نے امید ظاہر کی گئی ہے کہ لوگ بے بنیاد افواہوں پر کان نہیں دھریں گے اور منتخب حکومت کی بات پر ہی یقین کریں گے۔قبل ازیں نیول چیف آف اسٹاف ایڈمرل ذکا اللہ کی وزیر خزانہ اسحا ق ڈار سے ملاقات ہوئی ۔پاکستان نیوی کے مالی معاملات کا جائزہ لیا گیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان کی دفاعی ضروریات اولین ترجیح ہیں۔ ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق ورلڈ بنک کے صدر جم یانگ کم کا وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ٹیلی فون کیا،صدر عالمی بنک نے وزیر خزانہ سے 23 دسمبر کو بھجوائے خط پر تبادلہ خیال کیا۔ اسحاق ڈار نے عالمی بنک کے صدر کے نام لکھے گئے خط میں سندھ طاس معاہدے میں کردار ادا کرنے کا کہا تھا۔ ( و خ )