بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کسی صورت قبول نہیں کریں ،گے منگلاڈیم سمیت تمام ہائیڈرل پراجیکٹس کا کنڑول آزاد کشمیر حکومت کی تحویل میں دیا جائے، انجمن تاجران راولاکوٹ

ظالمانہ فیصلہ واپس نہ لیا تو راولاکوٹ انجمن تاجران سخت ترین احتجاج کرئے گی،مشترکہ بیان

پیر 26 دسمبر 2016 17:51

ْ راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2016ء) واپڈا کی طرف سے بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کسی صورت قبول نہیں کریں گے منگلاڈیم سمیت تمام ہائیڈرل پراجیکٹس کا کنڑول آزاد کشمیر حکومت کی تحویل میں دیا جائے واپڈا نے ظالمانہ فیصلہ واپس نہ لیا تو راولاکوٹ انجمن تاجران سخت ترین احتجاج کرئے گی ان خیالات کا اظہار راولاکوٹ انجمن تاجران کے صدر سردار عبدالنعیم خان ، اور دیگر عہدیداران سردار مصطفی سعید، عمر نذیر کشمیری، وسیم خورشید،شاید خورشید، اکمل حفیظ،حامد خان، راجہ امتیاز رحمت، خالد محمودخان ،نزاکت حسین، راجہ نثار،شمریزصادق اور دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا ہے انہوں نے کہاگذشتہ روز واپڈا نے راولاکوٹ کے لیے 18گھنٹے لوڈ شیڈنگ کابلاجواز شیڈول جاری کیا جس کے ردعمل میں راولاکوٹ انجمن تاجران راولاکوٹ کے عہدیداران نے کہا کہ آزاد کشمیر میں بجلی کی ضرورت325تا 350میگا واٹ ہے جبکہ پیدوار1400تا1800میگاواٹ ہے آزاد کشمیر میں لوڈ شیڈنگ کا جواز سرئے سے نہیں ہے لیکن آزاد کشمیر کی عوام لوڈشیڈنگ کی وجہ سے سخت پریشان ہے اور کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں آئے روز بغیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ وز یر اعظم پاکستان کی طرف سے لوڈشیدنگ ختم کرنے کے دعوئے کھوکھلے نکلے ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آزاد کشمیر کی عوام سے سوتیلی ماں والاسلوک بند کیا جائے جس طرح تربیلا ڈیم کی ملکیت کے پی کے کے پاس ہے اور اس کی رائلٹی کے پی کے حکومت کو د ی جاتی ہے اس طرح منگلا ڈیم کی ملکیت آزاد حکومت کو دی جائے اور اس کی رائلٹی بھی ادا کی جائے عہدیدران نے مزید کہا کہ ہم واپڈا کی طرف سے لوڈشیڈنگ شیڈول کو جوتے کی نوک پر لیتے ہیں اور اس ظالمانہ اور جبرانہ فیصلے کے خلاف سخت ترین احتجاج کریں گے ہم نے انجمن تاجران کا مرکزی اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں فیصلہ کیا جائیگا کہ آئندہ احتجاج ،شٹرڈاون،احتجاجی دھرنا یا واپڈا کے دفتر کا گھیرائو کی صورت میں ہو گا۔

متعلقہ عنوان :