سمندری حدودمیں بنگالی نژادماہی گیروں کے’ناراکارڈز‘منسوخ

نادرا6 لاکھ سے زائد بنگالی نژاد ماہی گیروں کےقومی شناختی کارڈ بنانے سے گریزاں،بنگالیوں کوپاکستانی شہریت دینے کامسئلہ حل کیاجائے،پاک مسلم الائنس کےچیئرمین دیوان بچوکابیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 26 دسمبر 2016 17:30

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26دسمبر2016ء) :پاکستان میں بنگالیوں کی سیاسی جماعت پاک مسلم الائنس کے چیئرمین دیوان بچونے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ کراچی میں ماہی گیری کے پیشے سے وابستہ لاکھوں افرادکوبھوک افلاس سے بچانے کیلئے کرداراداکرے،انہوں نے وزیراعظم نوازشریف ،وزیرداخلہ اور چیف آف نیوال سٹاف ایڈمرل ذکاء اللہ سے درخواست کی ہے کہ بنگالیوں کوپاکستانی شہریت دینے کامسئلہ حل کیاجائے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی میں بنگلہ نژاد پاکستانیوں کی بڑی اکثریت کا روزگار ماہی گیری کی صنعت سے وابستہ ہے․ کراچی کی ماہی گیریکی صنعت سے وابستہ قریبا دس لاکھ افراد سمندری حدود میں ماہی گیری کے لئے اترتے ہیں جن میں 65/70 فیصد ماہی گیر بنگلہ زبان بولنے والے پاکستانی ہیں جن کو NARA حکام نے سمندری حدود میں جانے کے لئے NARA Cards جاری کئے تھے․ بعد ازاں NARA کا داراہ ختم کردیا گیا اور اسےNADRA میں ضم کردیا گیا جس کے ساتھ ہی پاکستان کی سمندری حدود میں ماہی گیری کرنے والے بنگلہ نژاد ماہی گیروں کے NARA Cards منسوخ کردئے گئے ستم ظریقی کی انتہاکہ NADRA حکام چھ لاکھ سے زائد بنگلہ نژاد ماہی گیروں کا پاکستان کا قومی شناختی کارڈ بنانے سے گریزاں ہیں․ گذشتہ کئی ماہ سے لاکھوں بنگلہ نژاد ماہی گیر بے روزگار ہیں، ان کے لاکھوں خاندان روزی روٹی کے لئے محتاج ہوچکے ہیں ۔

(جاری ہے)

بے روزگاری کی وجہ سے خدشہ ہے کہ لاکھوں بے روزگار بنگلہ نژاد ماہی گیر اپنے بچوں کی بھوک کے ہاتھوں تنگ آگر جرائم کا راستہ نہ اپنا لیں․ کچھ سیاسی عناصر اپنے مفادات کے لئے بے روزگار، بے شناخت اور لاوارث بنگلہ نژاد پاکستانیوں کو احتجاج کے لئے استعمال کرنے کے لئے بھی کوشاں ہیں لیکن آپ کے ساتھی مرحوم میاں اعجاز شفیع کے صاحبزادے میاں بلال اعجاز شفیع بنگلہ نژاد پاکستانیوں کو مسلسل احتجاج اور غیر قانونی راستے کی طرف جانے سے روکے ہوئے ہیں ․ میاں بلال اعجاز شفیع خود بھی آپ کے دفتر،وفاقی وزارت داخلہ اور نادرا حکام سے رابطے میں ہیں (جو منسلک اخباری تراشوں سے واضح ہے) اور ہمیں بھی یہی ہدائت دیتے ہیں کہ پاکستان سے محبت کا تقاضہ ہے کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف تک اپنی آواز پہنچائیں لاکھوں بنگلہ زبان بولنے والے پاکستانیوں کی شہریت، روزگار، قومی شناخت کا مسئلہ ضرور حل ہوگا۔

متعلقہ عنوان :