پاک فوج قومی یکجہتی کا مظہرہے، اور سی پیککی بروقت تکمیل کے لئے دن رات کوشاں ہے‘آنے والے کل کا بلوچ نہ صرف پاکستان، بلکہ پورے خطّے کی قیادت میں شامل ہوگا‘ وہ دِن دور نہیں جب نفرت اور دہشت کو استعمال کرنے والے یہ چند افراد اپنے اًنجام کو پہنچیں گے ‘ بلوچستان میں اًمن و امان کی بہتری، حکومت کی اہم ترجیح ہے ‘ پاک فوج اِس ضِمن میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ٹریننگ اوراستعداد کار میں ہر ممکن مدد کر رہی ہے

ْپاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا بلوچستان ریکروٹس کی پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب

پیر 26 دسمبر 2016 17:20

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 دسمبر2016ء) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج سی پیککی بروقت تکمیل کے لئے دن رات کوشاں ہے‘آنے والے کل کا بلوچ نہ صرف پاکستان، بلکہ پورے خطّے کی قیادت میں شامل ہوگا‘وہ دِن دور نہیں جب آپ کی حُبُّ الوطنی اور یکجہتی کی بدولت ، نفرت اور دہشت کو استعمال کرنے والے یہ چند افراد اپنے اًنجام کو پہنچیں گے ‘ بلوچستان میں اًمن و امان کی بہتری، حکومت کی اہم ترجیح ہے ‘ پاک فوج اِس ضِمن میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ٹریننگ اوراستعداد کار میں ہر ممکن مدد کر رہی ہے۔

وہ پیر کو کوئٹہ میں بلوچستان ریکروٹس کی پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر )کے مطابق تقریب سے خطاب کر تے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ آج میں بلوچستان کے غیّور عوام کی خوشی اور کامیابی میں شریک ہوں‘یہ بات صرف رسمی نہیں، بلکہ کمان سنبھالنے کے چند ہی دنوں میں میرا بلوچستان کا تیسرا دورہ ہے‘میرا تعلق بھی بلوچ رجمنٹ سے ہے اور میں اپنے آپ کو فوج میں بلوچی کہلانے پر فخر محسوس کر تا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاس آئوٹ ہونے والے تمام ریکروٹس جن میں پولیس اور ایف سی کے دستے بھی شامل ہیں کومبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ جوانوں کی چاک و چوبند عملی مشق اور پُرعزم چہرے اعلیٰ تربیتی معیار اور صلاحیت کا ثبوت ہے جو ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے ‘ ملکی سا لمیت کے دفاع، اور صوبے میں اًمن و امان برقرار رکھنے میں کامیاب ثابت ہونگے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ آج بلوچستان کے بہادر اور باہمت بیٹے وطن کی آواز پر لبّیک کہتے ہوئے اِس عزم سے سرشار ہیں کہ ضرورت پڑنے پر جان کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان، ایف سی، رینجرز، پولیس اور دیگرقانون نافذ کرنے والے ادارے قومییکجہتی کی ضامن بھی ہیں اور علامت بھی‘اِسی کو مدِّنظر رکھتے ہوئے بلوچستان کے ہزاروں نوجوانوں کو بطور آفیسرز اور سولجرز پاک فوج، ایف سی، پولیس اور دیگر اداروں میں شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج قومی یکجہتی کا مظہرہے، جس میں تمام صوبوں کی نمائندگی آبادی کے تناسب کے مطابق ہے‘ہمیں فخر ہے کہ بلوچستان کے نوجوان ملک کے دفاع میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں‘یقیناً بلوچستان کا ہر شہری پاکستان کی شان اور ہمارا فخر ہے۔

انہوںنے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا ایک بڑا اور انتہائی اہم صوبہ ہے‘ اللہ تعالیٰ نے اِس خطے کو بے شُمار وسائل اور بلوچ عوام کو بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے‘ انشاء اللہ آنے والے وقتوں میں یہ وسائل آپکی ترقّی کے لیے نئی راہیں کھولیں گے اور آپکی کامیابی پاکستان کی کامیابی بنے گی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اًمن و امان کی بہتری، حکومت کی اہم ترجیح ہے اور پاک فوج اِس ضِمن میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ٹریننگ اوراستعداد کار میں ہر ممکن مدد کر رہی ہے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دیگر اداروں اور ایجنسیوں کا بھرپور تعاون بھی حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان نے ملک کے دیگر اداروں کے ساتھ ملکر ہمیشہ یہ کوشش کی ہے کہ اپنے محدود وسائل سے قطع نظر صوبے میں تعلیمی، معاشرتی اور معاشی ترقّی کے لیئے اپنا مُثبت کردار ادا کرے‘ ہم عمل پر یقین رکھتے ہیں اور ہمارا کام آپ کے سامنے ہے۔

سی پیک کی بروقت تکمیل اس خطّے کو ترقّی کے ایک نئے دور میں داخل کردے گی جس کے لئے پاک فوج دن رات کوشاں ہے۔ آنے والے کل کا بلوچ نہ صرف پاکستان، بلکہ پورے خطّے کی قیادت میں شامل ہوگا۔ ہمارے بچوں کا مستقبل، انشاء اللہ روشن ہے اور ہماری جانیں، لہو اور پسینہ اسکی ضمانت کے لئے حاضر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی ہم سب کی اوّلین ترجیح ہے۔

آج الحمدُاللہ ہمارے بلوچ بھائیوں میں یہ یقین پیدا ہو چکا ہے کہ ان کی خوشحالی کی منزل اب ایک حقیقت ہے۔ بلوچستان کی ترقّی میں پاکستان کی ترقّی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے دشمن بلوچستان کے روشن مستقبل میں رُکاوٹ بننا چاہتے ہیں۔ مجھے انتہائی خوشی ہے کہ بلوچستان کے عوام اس حقیقت کو جانتے ہوئے تمام ملک دشمن عناصر کو مسترد کر چکے ہیں۔

وہ دِن دور نہیں جب آپ کی حُبُّ الوطنی اور یکجہتی کی بدولت ، نفرت اور دہشت کو استعمال کرنے والے یہ چند افراد اپنے اًنجام کو پہنچیں گے اور بلوچستان نہ صرف اًمن کا گہوارہ بلکہ ترقّی و خوشحالی کی مثال بنے گا۔ تاہم میں بھی یہ کہنا چاہوں گا کہ ہمارے جو لوگ نہ سمجھی میں دشمن کی سازش کا شکار ہیں، ہمارے دروازے ان کے لئیے ہمیشہ کھُلے ہیں۔ ہماری دشمنی صرف پاکستان کے دشمنوں سے ہے اور کسی سے نہیں ہے۔