سانحہ صفورا میں بے قصور قرار دیئے گئے ملزمان کی عدم رہائی پر سندھ ہائی کورٹ برہم

ملزمان کو غیر قانونی جیل میں رکھنے کے ذمہ داروں پر 10 ہزار روپے روزانہ کی بنیاد پر جرمانہ عائد کیا جائے گا، عدالت

پیر 26 دسمبر 2016 17:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ صفورا میں بے قصور قرار دیئے گئے ملزمان کی عدم رہائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات اور سپریٹنڈینٹ کراچی جیل کو طلب کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سانحہ صفورا کے ملزمان کو بری کرنے کے باوجود رہا نہ کرنے کے حوالے سے درخواست کی سماعت ہوئی۔

سانحہ صفورا میں سہولت کاری کے ملزم سلطان قمر اور نعیم ساجد کے وکیل نے درخواست کی کہ ملزمان کو ملٹری کورٹ نے بری کردیا ہے لیکن انہیں جیل سے رہائی نہیں دی جارہی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ملٹری کورٹ سے بری ہونے کے باوجود ملزمان کو ابھی تک جیل میں کیوں رکھا گیا ہے۔ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ملزمان کی فائلیں جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہیں، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت اور پولیس ملزمان کی قید کی ذمہ داری نہیں لے رہے اگر ملزمان کو جیل میں رکھنے کے ثبوت نہیں تو ہم انہیں بری کردیتے ہیں اور غیر قانونی جیل میں رکھنے کے ذمہ داروں اور دستاویزات پیش نہ کرنے والوں پر 10 ہزار روپے روزانہ کی بنیاد پر جرمانہ عائد کیا جائے گا، عدالت نے کیس کی سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کردی گئی۔

(جاری ہے)

عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات اور سپریٹنڈنٹ سے ملزمان کو جیل میں رکھنے سے متعلق دستاویزات طلب کرتے ہوئے دونوں کو فوری طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :