ریاست جموں وکشمیر کے دونوںطرف محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کا 9واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے

پیر 26 دسمبر 2016 16:43

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) ریاست جموں کشمیر کے دونوں اطراف سابق وزیراعظم پاکستان پیپلزپارٹی کی قائد دختر مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی نواں یوم وفات آج بروز منگل چاروں صوبوں کی طرح انتہائی عقیدت و احترام ، نظریاتی جوش وخروش کے ساتھ منایا جارہا ہے صبح کا آغاز مساجد شریف میں قرآن خوانی سے کیا جائے گا تمام ضلعی ، تحصیل سٹی مقامات پر پروقارتقریبات کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ برسی کا مرکزی اجتماع دارالحکومت مظفرآباد ایوان صحافت میں ہوگاگزشتہ روز برسی کے انتظامات و تیاریوں کے سلسلہ میں تفصیلات بتاتے ہوئے شوکت جاوید میر نے کہا کہ اس سے قبل دربار عالیہ سائیں سخی سہیلی سرکارؒکی جامع مسجد شریف میں قرآن خوانی اور فاتحہ کی بابرکت محفل منعقد ہو گی جبکہ پارٹی کے جواں سال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری گڑھی خدا بخش شہداء کے مزار پر ملک گیر اجتماع سے خطاب کرینگے اور شہداء کی قومی ،عالمی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے علاوہ مستقبل کی سیاسی حکمت عملی کا اعلان کرینگے ،انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر بھر سے پارٹی ، پی، ایس، ایف ،یوتھ اور ضلعی تنظیموں کے عہدیداران ، کارکنان گڑھی خدابخش جلسہ عام میں شرکت کے لئے روانہ ہو چکے ہیں پارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلزپارٹی کی بنیاد دم گھٹتی انسانیت ،لاچار ،بے بس، مجبور ، پسے ہوئے طبقات کے حقوق کی بازیابی اور ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے بنیادی حق حق خود ارادیت کے حصول اور تقسیم کشمیر کی عالمی سامراجی سازشوں کو بے نقاب کرنے کے لئے رکھی ،اور معائدہ تاشقند کے موقع پر وزارت خارجہ کے منصب سے مستفی ہو کر خلق خدا کی رہنمائی کا بیڑہ اٹھایا اور آج تک وہ عوام کے دل ودماغ پر حکمرانی کر رہے ہیں قائد عوام نے غریب عوام کو عزت و وقار سے جینے کا ڈھنگ سکھایا ،جاگیر داروں ، سرمایہ دارو ں ان کے حاشیہ برداروں کے خونی پنجوں سے اختیارات کو چھین کر عوام کے قدموں میں نچھاور کر دیا ،پھر 1973 ء کا آئین دیا ایٹمی پروگرام حاصل کرنے سمیت ان گنت کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ،شوکت جاوید میرنے اسی طرح محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے مادر جمہوریت محترمہ نصرت بھٹو اور لاکھوں نظریاتی جانثاروں سے مل کر مارشل لاء کے خلاف طویل جدوجہد کی ، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں،جلاء وطنی کی زندگی بسرکی ، اپنے بہادر باپ اور عالمی شہرت یافتہ انقلابی رہنما ذوالفقار علی بھٹو شہید اور 2 جوان بھائیوں کے لاشے اٹھائے لیکن پاکستان کو دنیا کا مہذب ملک بنانے میں کبھی مصحلت نہیں کی ،اور نہ ہی پاکستان میں کسی جماعت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے یذیدیت کی بیعت کرنے سے اپنے خاندان کو حق سچ اور ملک کی بقاء کے لئے قربان کرنا بہتر جانا ، محترمہ نے اٹھارہ اکتوبر کی خون ریزی کے بعد پاکستان سے دہشت گردی ، انتہا ء پسندی لاقانونیت کے خاتمے اور سوات سمیت شمالی وزیر ستان ،فاٹا میں سبز اہلالی پرچم دوبارہ لہرانے کے لئے جان جان افرین کے سپرد کر کے عالمی تاریخ راقم کی اور آج پاکستانی ،کشمیری قوم ہی نہیں دنیا بھر کی امن پسند اقوام ان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں

متعلقہ عنوان :