آصف زرداری کی خواہش پر صنم بھٹو نے بلاول زرداری اور فاطمہ بھٹو کی ملاقات کرو ادی

ذوالفقار جونیئر اور فاطمہ بھٹو کو پیپلز پارٹی میں اہم عہدوں پر سامنے لائے جانے کا امکان

پیر 26 دسمبر 2016 14:25

راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) بھٹو خاندان اور زرداری خاندان میں فاصلے کم ہونا شروع ہو گے آصف زرداری کی خواہش پر صنم بھٹو نے بلاول زرداری اور فاطمہ بھٹو کی ملاقات کرو ادی ۔ذولفقار جونیئر اور فاطمہ بھٹو کو پاکستان پیپلز پارٹی میں اہم عہدوں پر سامنے لائے جانے کا امکان۔پیر کو باخبر ذرائع نے آئی این پی کوبتایا کہ آصف زرداری کی طرف سے بلاول زرداری کے نام کے ساتھ بھٹو لگائے جانے کے باوجود خواہش کے مطابق کامیابی نہ ملنے پر آصف زردار ی نے بلا آخر بھٹو خاندان سے صلح کا راستہ اپنا لیا آصف زرداری نے غنوی ٰ بھٹو سے مل کر اُن سے حلف پر یقین دہانی کروائی ہے کہ میر مرتضیٰ بھٹو کے قتل میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں میر مرتضی ٰ بھٹو کو بینظیر حکومت کمزور کرنے کئی اور سازش کر کے قتل کروایا گیا آصف زرداری نے غنویٰ بھٹو سے شکوہ کیا کہ اگر وہ تعاون کر لیتیںتو مرتضیٰ بھٹو کے قاتل گرفتار کیے جاسکتے تھے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف غنویٰ بھٹو نے شکوہ کیا کہ میر مرتضی ٰ بھٹو کے قتل کے بعد بے نظیر حکومت نے انھیں نظر انداز کیا صنم بھٹو کی مداخلت پر زرداری اور غنویٰ بھٹو کے درمیان ملاقات کے بعد بیرون ملک فاطمہ بھٹو کی بلاول زرداری سے بھی ملاقات ہوئی اس موقع پر آصف زرداری غنویٰ بھٹو اور صنم بھٹو بھی موجودتھیں بلاول اور فاطمہ کی ملاقات خوشگوار رہی دونوں خاندانوں کے درمیان ملاپ کے بعد یہ تجویز بھی سامنے لائی گیء کہ فاطمہ بھٹو اور بلاول زرداری کے درمیان اور میر ذولفقار جونیئر کے درمیان رشتے بھی کروائے جائیں سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ ناراضگی ختم ہوجاتی ہے اور رشتے ہونے یا نہ ہونے دونوں صورتوں میں صرف فاطمہ بھٹو اور ذولفقار جونیئر کے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت سے ایک مرتبہ پھر پاکستان پیپلز پارٹی نہ صرف عروج پر آجائے گی بلکہ بھٹو خاندان ایک مرتبہ پھر پاکستان کی سیاست کا بادشاہ بن کر سامنے آئے گا۔