سوئمنگ کا فروغ حکومت کی سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں ، جبران احمد خان

پیر 26 دسمبر 2016 12:29

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 دسمبر2016ء)کامن ویلتھ گیمزمیں پاکستان کیلئے آٹھ میڈلز جیتنے والے سوئمر جبران احمد خان نے کہا ہے کہ ملک میں سوئمنگ پولز کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے، جب تک پاکستان کے ہر ضلع میں سوئمنگ اکیڈمی نہیں ہو گی تب تک یہ کھیل فروغ نہیں پاسکے گا،پاکستان اگر دنیا بھر میں سوئمنگ کے کھیل میں میڈلز حاصل کرنا چاہتا ہے تو حکومت تمام تعلیمی اداروں میں اس کھیل کو لازمی قراردے، سوئمنگ ایک ٹف اور بہت مہنگا کھیل ہے جس کا فروغ حکومت کی سرپرستی کے بغیر ممکن نہیںہے ، حکومت انفرادی کھیل سوئمنگ کے فروغ کیلئے پاکستان سوئمنگ فیڈریشن کو مالی مسائل سے نجات دلائے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جبران احمد خان نے کہا کہ پاکستان سوئمنگ فیڈریشن کو ملنے والی گرانٹ آٹے میں نمک کے برابر ہے، موجودہ گرانٹ میں فیڈریشن کے عہدیدار وں کیلئے اس کھیل کو نچلی سطح پر فروغ دینا ممکن نہیں ہے ، گراس روٹ لیول سے سوئمنگ کو فروغ دینے کیلئے حکومت کو چاہئے کہ وہ پاکستان سوئمنگ فیڈریشن کو 25 کروڑروپے کی خصوصی گرانٹ جاری کرے تاکہ فیڈریشن نچلی سطح سے اس کھیل کو فروغ دے کر نیا ٹیلنٹ منظر عام پر لاکر اسے عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرکے گروم کرسکے، انہوں نے کہا کہ وہ سکول کی سطح سے منتخب ہوئے اورمیکڈونلڈ کے زیراہتمام انٹرسکولز سوئمنگ چمپئن شپ میں گولڈ میڈل حاصل کیااو ربعد میں نیشنل چمپیئن بنا، اسی طرح اگر سکولزاور کالجز کی سطح پر زیادہ سے زیادہ ایونٹس کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے تو یقینا ملک کیلئے نئے ٹیلنٹ کی ایک بڑی کھیپ تلاش کی جاسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سمیت دیگر سماجی برائیوں سے بچانے کیلئے سوئمنگ کی جانب راغب کرنا ہوگا، اس کیلئے ملک بھر میں سپورٹس جمنیزیم جبکہ سکول ،کالج اور یونیورسٹی کی سطح پرکھیلوں کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے ۔