دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمہ کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے،وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف

پیر 26 دسمبر 2016 11:38

دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمہ کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے،وفاقی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمہ کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ریڈیو پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی شب و روز کی محنت اور جدوجہد سے ہمیں وطن عزیز ملا اور قائد اعظم نے قوم سے فرمایا کہ ایمان، اتحاد اور تنظیم پر عمل پیرا ہوں، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم سب یکجا ہوں اور قائد کے فرمودات کو عملی جامہ پہنائیں۔

سردار محمد یوسف نے کہا کہ وطن عزیز کو معرض وجود میں آئے 70 برس بیتنے کے بعد وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کو موقع ملا ہے کہ خطے میں اپنی اہمیت اور صلاحیت کو منوائے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے سمیت دیگر ترقیاتی پراجیکٹس کے اجراء سے ملکی معیشت میں بہتری آئی ہے اور آنے والے وقتوںمیں پاکستان مزید ترقی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام کے وقت ایک ہی نعرہ لگایا گیا تھا ’’پاکستان کا مطلب کیا، لاالہ الااللہ‘‘ اور آج بھی ہم اسی نعرے پر عمل پیرا ہیں ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام مذہب اور فرقوں کے لوگوں نے مل جل کر قیام پاکستان کیلئے جد وجہد کی تھی اور یہی وجہ ہے کہ آج پاکستان میں تمام مذاہب اورفرقوں کے لوگ آزادانہ زندگی بسر کر رہے ہیں۔

دہشتگردی اور فرقہ واریت کے خاتمہ میں وزارت مذہبی امور کے کردار کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں فرقہ واریت سے ملک و قوم کو بہت نقصان اٹھانا پڑا تاہم اب وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی اس کے لئے اہم اقدامات اٹھا رہی ہے اور پہلی مرتبہ پاکستان میں قومی علماء و مشائخ کونسل تشکیل دی گئی جس میں تما م فرقوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔

اس کونسل کا مقصد پاکستان میں کسی ایسے فرقہ یا سوچ کو پنپنے سے روکنا ہے جس سے کسی فرقے یا مذہب کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمہ کے لئے رواں برس لاہور میں منعقد کی جانے والی سیرت کانفرنس میں تمام فرقوں کے علماء سمیت دیگر مذاہب کے اکابرین کو بھی شامل کیا گیا جس سے دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت تشخص اور یکجہتی کا اظہار ہوا ہے۔