کچھ پارٹیاں پیپلز پارٹی پر دہشتگردوں کے سہولت کاری کا بے بنیاد الزام لگا رہی ہیں، پیپلز پارٹی اب بھی دہشتگردی کیخلاف جنگ کررہی ہے ، سینیٹر سعید غنی

اتوار 25 دسمبر 2016 21:10

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 دسمبر2016ء) پیپلز پارٹی رہنما اور سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ کچھ پارٹیاں پیپلز پارٹی پر دہشت گردوں کے سہولت کاری کا بے بنیاد الزام لگا رہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی اب بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ کررہی ہے جس دہشت گردی کی آگ میں ہمارے لیڈران ہم سے جدا ہوگئے، چودھری نثار دہشت گردوں سے ڈرے ہوئے ہیں، دہشت گردوں کو چیلینج کرنے کے بجائے وہ دہشت گردی کے واقعات کے وقت غائب ہوجاتے ہیں۔

لاڑکانہ پریس کلب میں پیپلز پارٹی سندھ کے سیکرٹری جنرل وقار مہدی، راشد ربانی، نجمی عالم سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ میں انور مجید کو نہیں جانتا لیکن جس طریقے سے ادارے کراچی میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہیں اس سے ان اداروں کی ساکھ متاثر ہورہی ہے، اداروں کو دیکھنا پڑے گا کہ حکومت سندھ دہشتگردوں کے ساتھ جنگ چاہتی ہے، نیشنل ایکشن پلان کے 20 نقاط پر نیک نیتی سے عمل ہونا چایے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان اداروں کو سندھ میں دیگر جماعتوں کا ایک بھی آدمی نہیں ملتا لیکن انہیں سہولتکار صرف پیپلز پارٹی میں مل رہے ہیں۔ وزیر داخلہ چودھری نثار ناراض ہوکر کیبینٹ کے اجلاس میں نہیں آتے اور نہ ئی وہ دہشتگردوں کے خلاف کاروایوں میں دلچسپی رکھتے ہیں جس کے باعث ہم وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں چودھری نثار کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ رینجرس کو کراچی سمیت سندھ میں مخصوص دہشتگردی کے خلاف کاروائی کرنے کے اختیارات حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کے مقدمے میں میڈیا ٹرائل کیا گیا اور ان پر الزام لگایا گیا کہ کے انہوں نے دہشتگردوں کا علاج کیا انہیں دہشتگردوں کو بھی اسی مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے جو ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں لیکن ڈاکٹر عاصم ابھی تک قید میں ہیں۔

ڈاکٹر عاصم کے خلاف نیب کی جانب سے جو مقدمات دائر کیے گئے ہیں اور جی آئی ٹی نے جو رپورٹ دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم پہلے سے ئی دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور ڈاکٹر عاصم کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ آصف علی زرداری کے آمد کے دوران اداروں کی جانب سے کی گئی کاروائیاں آصف علی زرداری کے لیے کوئی پیغام نہیں، پیپلز پارٹی جمہوری پارٹی ہے اور کراچی آپریشن کو متنازعہ نہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایان علی کو میں نہیں جانتا اور وہ پارٹی میں آرہی ہے کہ نہیں مجھے کچھ پتا نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل مقدمے میں ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا کچھ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر پنڈی کی عدالت میں کیس چل رہا ہے، مقدمے کا وکیل لطیف کوسہ ہیں لیکن 9 سال گذر چکے ہیں مقدمے میں صرف سماعت ہورہی ہے، محترمہ شہید کے قتل مقدمے میں رٹائرڈ جنرل پرویز مشرف سمیت دیگر افراد کے بھی نام ہیںں اور پراسیکیوٹر کو قتل کیا گیا۔

سینیٹر سعید غنی نے اعتراف کیا گیا کہ شہید بینظیر بھٹو کے قتل میں ملوث خفیہ ہاتھوں کو تلاش کرنا مشکل ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر مقدمے کو جلد چلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں پی ٹی آئی، فنکشنل لیگ اور دیگر جماعتوں کے لوگ آرہے ہیں اور ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔

متعلقہ عنوان :