صدر ممنون حسین کا ایوان صدر کے افسران کی طرف سے 11سالہ بچے کی تقریر چوری کے معاملے کی تحقیقات کا حکم

ابتدائی تحقیقات مکمل ، ایوان صدر کے میڈیا سیل چلانے والے افسران پر شک وشبے کا اظہار ، ملوث افسران کے خلاف سخت کاروائی کا امکان

اتوار 25 دسمبر 2016 20:30

صدر ممنون حسین کا ایوان صدر کے افسران کی طرف سے 11سالہ بچے کی تقریر چوری ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 دسمبر2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے ایوان صدر کے افسران کی طرف سے 11سالہ بچے کی تقریر چوری کے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ، ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی گئیں ، ایوان صدر کے میڈیا سیل چلانے والے افسران پر شک وشبے کا اظہار ، ملوث افسران کے خلاف سخت کاروائی کا امکان ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں تقریر چوری کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ جانے والے 11سالہ بچے کو انصاف مل گیا ۔

ایوان صدر حکام نے ننھے سبیل حیدر کی تقریر کا سکرپٹ چوری کر نے اور کسی اور بچے سے ریکارڈکروانے پر معذرت کر لی ، ساتھ ہی ساتھ ریکارڈڈ تقریر نشر نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرادی جبکہ عدالت عالیہ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

(جاری ہے)

چھٹی جماعت کے طالب علم سبیل حیدر کی تقریر کچھ یوں تھی کہ ’’ ہر کسی کو یہ گلہ ،وطن سے یہ نہیں ملا، وطن سے وہ نہیں ملا، کوئی تو ہو جو یہ کہے کہ تو نے وطن کو کیا دیا، میں نے وطن کو کیا دیا ،جناب صدر مملکت اورمعزز حاضرین، نا چیز مختصر قامت ضرور ہے لیکن کم فہم ہرگز نہیں ‘‘۔

انصاف ملنے پر ننھے سبیل حیدر نے کہا کہ حق کے لئے آواز بلند کی ،خاموش رہتا تو کئی بچوں کا نقصان ہوتا، میں مایوس ہوا چاہتا ہوں باقی نہ ہوں ، یہ جنگ میں نے اپنی ذات کے لئے بلکہ پاکستان کے بچوں کے لئے شروع کی تھی ۔ دوسری طرف صدر مملکت ممنون حسین نے بچے کی تقریر چوری کے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جس کے بعد ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں ۔ واقعہ میں ایوان صدر کے میڈیا سیل چلانے والے افسران پر شک وشبے کا اظہار کیا جا رہا ہے جبکہ ملوث افسران کے خلاف سخت کاروائی کا بھی امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :