پشاور،سیکرٹری توانائی کا کے پی اوجی سی ایل کے دفترکا اچانک دورہ

حکومت میرٹ کی پالیسی پر عمل پیراہے،بھرتی کے عمل میں سفارش ناقابل برداشت ہے،انجینئرنعیم خان

اتوار 25 دسمبر 2016 20:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 دسمبر2016ء) سیکرٹری توانائی وبرقیات انجینئرنعیم خان نے خیبرپختونخواآئل اینڈ گیس کمپنی لمٹیڈ(کے پی اوجی سی ایل) کے مرکزی دفترکا اچانک دورہ کیاجہاں ملازمین کے جملہ مسائل سننے کے ساتھ ساتھ ادارے کی کارکردگی اور انتظامی امورکے حوالے سے بعض اہم فیصلے بھی کئے گئے۔ سیکرٹری توانائی نے ادارے کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے ادارے کے ملازمین کے لئے سروس سٹرکچرمرتب کرنے اورادارے کے انتظامی ومالی امورکی موثرمانیٹرنگ کے لئے چیک اینڈ بیلنس کا نظام مزید شفاف بنانے کے احکامات جاری کئے۔

گزشتہ دنوں میڈیا میں کے پی اوجی سی ایل کے بارے میں بے بنیاد پروپیگنڈے اورشکایات پر سیکرٹری توانائی وبرقیات انجینئرنعیم خان نے کے پی اوجی سی ایل کے پشاورمیںہیڈ آفس کا اچانک دورہ کیا اور دفترمیں ملازمین کی حاضری چیک کی۔

(جاری ہے)

ان کے ہمراہ ایڈیشنل سیکرٹری توانائی وبرقیات غضنفر علی اورچیف پلاننگ آفیسرانجینئرذین اللہ شاہ بھی تھے۔ سیکرٹری توانائی نے دفترکے تمام شعبہ جات کا تفصیلی معائنہ کیا اورادارے کے ملازمین سے انکے جملہ مسائل دریافت کئے ۔

انہوں نے ادارے میں کام کرنے والے ملازمین کو غیرحاضری اور لیٹ آنے پر تنخواہوں سے غیرضروری کٹوتی پر برہمی کا اظہارکیا اورمتعلقہ حکام کو ملازمین کے سروس سٹرکچر مرتب کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے ادارے میں ایچ آر سیکشن کے بارے میں شکایات پر دفتر میں ملازمین کی بھرتی اور تقرریوں کے طریقہ کارسے بھی واقفیت حاصل کی۔اس موقع پر ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری توانائی انجینئرنعیم خان نے کہا کہ موجودہ حکومت میرٹ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اورکسی بھی بھرتی کے عمل میں جانبداری یا سفارش کا عمل دخل ناقابل برداشت ہوگا۔

انہوں نے ادارے کی کارکردگی کے بارے میں ملازمین اور افسران کو سختی سے ہدایات جاری کرتے ہوئے خبردارکیا کہ کام چوری اورنااہلی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ بعدازاںچیف ایگزیکٹوکے پی اوجی سی ایل انجینئررضی الدین نے سیکرٹری توانائی کو ادارے کی کارکردگی کے بارے میں جامع بریفنگ دی۔اعلیٰ سطحی اجلاس میں ادارے کی استعداد کار بڑھانے کے سلسلے میں بعض اہم فیصلے بھی کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :