سانحہٴ بلدیہ ٹائو ن کیس میں رحمان بھولا کے بیا ن کی سخت ترین الفاظ میں مسترد کرتا ہوں،رئوف صدیقی

میرے پاس چونکہ رحمان بھولاکے دیے گئے بیان کی کاپی نہیں ،لہٰذا اپنا تفصیلی مؤقف بیان کی کاپی حاصل کرنے کے بعد عوا م کے سامنے رکھوں گا

اتوار 25 دسمبر 2016 19:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 دسمبر2016ء) سابق صوبائی وزیرِ داخلہ وصنعت و تجارت رئوف صدیقی نے ٹیلی وژن پر چلنے والے سانحہٴ بلدیہ ٹائو ن کیس میں رحمان بھولا کے بیا ن کو سخت ترین الفاظ میں مسترد کیا ہے اور اور اس کی مذمت کی ہے۔ رئوف صدیقی نے کہا ہے کہ میرے پاس چونکہ رحمان بھولاکے دیے گئے بیان کی کاپی نہیں ہے، لہٰذا میں اپنا تفصیلی مؤقف اس بیان کی کاپی حاصل کرنے کے بعد عوا م کے سامنے رکھوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میرے دورِ وزارت میں فیکٹری مالکان سے ایک لمحے کی نہ کبھی بات ہوئی اور نہ ہی میں اُن کو جانتاہوں۔ جس دن فیکٹری میں آگ لگی ،اُسی دن فیکٹری اور فیکٹری مالکان کا نام معلوم ہوا۔ رئوف صدیقی نے کہا کہ یہ وہ سانحہ تھا جس کے پیشِ نظر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار میں نے پُر زور احتجاج کرتے ہوئے استعفیٰ دیا تھا تاکہ اس کی تحقیقات متأثر نہ ہو۔

(جاری ہے)

اس سانحے میں بہت زیادہ لوگ اثر انداز ہورہے تھے ، اسی لئے میں نے استعفیٰ دیا تاکہ لواحقین کو معاوضہ مل سکے۔ جہاں تک بھتے کا سوال ہے تو پورے پاکستان اور پورے کراچی میں کوئی ایک فرد بھی مجھ پر ایک روپیہ بھتہ لینے تک کا الزام نہیں لگا سکتا، میں نے نہ کبھی کسی سے بھتہ لیا نہ ہی کسی سے کوئی زور زبردستی کی۔ پاکستان کا ایک ایک بچہ، کراچی کا ایک ایک بچہ میرے بارے میں جانتا ہے۔

رئوف صدیقی نے پُر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میرا نام خاص طور سے ڈالا گیا ہے تاکہ ملائن کیا جاسکے۔ اس طرح ظلم نہ کیا جائے بلکہ اس سانحے میں سوئی کی نوک کے برابر بھی کوئی ملوث ہے تو اسے سرِ عام موت دے کر بیچ چوراہے پر لٹکا یا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہٴ بلدیہ ٹائون کے پیشِ نظر میرے استعفے کی پریس کانفرنس اور سند ھ اسمبلی میں سانحہٴ بلدیہ ٹائون کے متعلق میری مکمل تقریر ریکارڈ پر موجود ہے۔ انشأ اللہ میں ہر صورت میں اس کا سامنا کروں گا۔