ملک کو ترقی دینے کے لئے قائداعظم کے سنہرے اصول اپنانے ہوں گے، وزیراعلیٰ سندھ

بلاول بھٹو نے 4 مطالبات کئے ہیں جو جائز ہیں، آصف زرداری کی وطن واپسی سے مخالفین کو پریشانی ہوئی ہے، آئی جی سندھ کے چھٹی پر جانے سے معاملات رک نہیں جاتے،بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینا میرے دائرہ اختیار میں نہیں، اختیارات کا رونا رونے کے بجائے کام کرکے دکھائیں، مزار قائد پر میڈیا سے گفتگو

اتوار 25 دسمبر 2016 19:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ملک کو ترقی دینے کے لئے قائداعظم کے سنہرے اصول اپنانے ہوں گے۔ 2018 کے انتخابات میں پیپلز پارٹی ہی کامیاب ہوگی،بلاول بھٹو نے 4 مطالبات کئے ہیں جو کہ جائز ہیں، اس کے علاوہ پانامہ لیکس کا معاملہ بھی ہے، آصف علی زرداری کی وطن واپسی سے مخالفین کو پریشانی ہوئی ہے، آئی جی سندھ کے چھٹی پر جانے سے معاملات رک نہیں جاتے، آئی جی کے علاوہ بھی ملک کے دیگر مسائل ہیں جو ان سے زیادہ اہم ہیں، ملک تو وزیر خارجہ کے بغیر چل رہا ہے، بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینا میرے دائرہ اختیار میں نہیں، اختیارات کا رونا رونے کے بجائے کام کرکے دکھائیں۔

ان خیالات کا اظہار ا نہوں نے اتوار کو بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے 141 ویں یوم پیدائش کے موقع پر مزار پر حاضری دینے اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سندھ کابینہ کے دیگر ارکان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آئی جی سندھ چھٹی پر ہیں، کسی کے چھٹی پر جانے سے معاملات رک نہیں جاتے، آئی جی سندھ کے علاوہ ملک کے دیگر بھی مسائل ہیں جو ان سے زیادہ اہم ہیں۔

ملک کا بغیر وزیرخارجہ کے چلنا کسی کو نظر نہیں آتا۔آئی جی سندھ چھٹی پر جاتے ہیں تو وہ سب کو نظر آتا ہے۔ بلاول بھٹو نے 4 بڑے مطالبات پیش کر رکھے ہیں اور اس کے علاوہ پاناما لیکس کا معاملہ ہے۔پارلیمنٹ سب سے بڑا ادارہ ہے ، پانامالیکس کے معاملے کو وہی دیکھے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آصف علی زرداری 5 برس ملک کے صدر رہے ہیں، اس دوران انہوں نے بہت مشکلات برداشت کیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے بہت اہم کردار ادا کیا۔

ان کی وطن واپسی سے مخالفین کو پریشانی ضرور ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم ہمارے شریک چیئرمین کی بڑی کامیابی ہے۔انور مجید کے معاملے کو قانون کے مطابق دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سندھ میں امن قائم رہے، جنوری کے پہلے ہفتے میں صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے۔ایم کیو ایم کی جانب سے میئر کے اختیارات سے متعلق مطالبے پر مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کی بہتری کے لئے مل کر کام کریں گے، بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینا ان کے دائرہ اختیار میں نہیں۔

اختیارات قانون کے مطابق تفویض کیے جاتے ہیں اور قانون کے تحت انہیں تمام اختیارات حاصل ہیں۔ اختیارات کارونا رونے کے بجائے کام کرکے دکھائیں۔کوئی سیاسی بات کرنا چاہتا ہے تو وہ اس کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کی آصف علی زرداری سے ملاقات کا مجھے علم نہیں۔ڈاکٹر عاصم کی دہشتگردی کے کیس میں ضمانت ہو چکی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ قائد اعظم کے فرمودات کے مطابق ملک کو ترقی دینا ہوگی۔قائد اعظم کے سنہری اصول اپنانے ہوں گے۔