نیشنل ایکشن پلان اور سی ٹی بی ٹی کے استعمال میں امتیازی رویہ نہ بدلا اورپنجاب کے جنوبی اضلاع کو خاص طور سے مدارس دینیہ علماء خطبا اور طلباء کو نشانہ بنانے کا سلسلہ ترک نہ کیا تو یہ غیر منصفانہ اقدامات کو جوتے کی نوک پر رکھ کر مسترد کردیں گے

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا کانفرنس سے خطاب

اتوار 25 دسمبر 2016 18:20

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 دسمبر2016ء) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان اور سی ٹی بی ٹی کے استعمال میں امتیازی رویہ نہ بدلا اورپنجاب کے جنوبی اضلاع کو خاص طور سے مدارس دینیہ علماء خطبا اور طلباء کو نشانہ بنانے کا سلسلہ ترک نہ کیا تو یہ غیر منصفانہ اقدامات کو جوتے کی نوک پر رکھ کر مسترد کردیں گے ۔

مولانا سمیع الحق یہاں بہاولپور میں کرافٹ بازار ہال میں جنوبی اضلاع کے علماء اور ارباب مدارس کے ایک بڑے کانفرنس سے خبطاب کررہے تھے۔ کانفرنس کا اہتمام جمعیت علماء اسلام س نے تحفظ علماء و مدارس دینیہ کے عنوان سے منعقد کیا گیا تھا ۔کانفرنس میں بہاولپور ڈیوژن بھر سے سینکڑوں علماء‘ متہممین مدارس مشائخ عظام اور جمعیت کے سرکردہ رہنمائوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

ہال کے باہر وسیع لان بھی بھرا ہواتھا ۔ مولانا سمیع الحق نے علماء کو خبردار کیا کہ حکمران بیرونی طاقتوں کے دبائو پر پاکستان کو غیر اسلامی غیر نظریاتی اسٹیٹ بنانے پر تلی ہوئی ہے۔ ان حالات میں مقابلہ صرف علماء دیوبند اور آپ کی جمعیت س نے کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ نظریات کو کل کی مصلحت اور شراکت کی اقتدار کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے ۔

کانفرنس سے مولانا مفتی حبیب الرحمن درخواستی ‘ مولانا بشیر احمد شاد‘ مولانا شمس الدین انصاری‘ مولانا سید یوسف شاہ‘ مولانا عبدالخالق ہزاروی‘ مفتی خالد محمود‘ مولانا محمد احمد محمودی ‘ مفتی ارشاد احمد‘ مولانا ایاز احمد‘ مولانا عبدالکریم نعمانی‘ مولانا عطا الرحمن ‘ مولانا عبدالصمد درخواستی‘ اور دیگر نے خطاب کیا۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ دورہ بہاولپور کے موقع پر ارباب مدارس دینیہ نے میرا دورہ کرنے اور اس موقع پر تمام اہم بڑے مدارس کا دورہ کرنے کا بھی پروگرام بنایا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :