قائداعظم، علامہ اقبال کے نظریات و بیان کے مطابق اسلام کے مرد مومن تھے‘پروفیسر ساجد میر

مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی تحریک آزادی بے انصافیوںکا ردعمل ہے‘ تقریب سے خطاب

اتوار 25 دسمبر 2016 16:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 دسمبر2016ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ قائداعظم نے ہندوئوں اور انگریزوں کے ساتھ اپنے غداروں سے بھی مقابلہ کیا ، انہوں نے کشمیری مسلمانوں کی کشمیر کے ڈوگرہ مہاراجہ کے ظلم و ستم اور اقتدار کے خلاف جدوجہد کی،برصغیر کے مسلمانوں کی طرف سے نہ صرف مکمل حمایت ظاہر کی بلکہ کشمیریوں اور برصغیر کے مسلمانوں کی جدوجہد کو ہم آہنگ قراردیا۔

اس امر کا اظہار انہوں نے مرکزی جمعیت اہل حدیث آزاد کشمیر کے نومنتخب امیر مولانا محمد صدیق بالا کوٹی، ناظم اعلی دنیال شہاب اورناظم مالیات فیصل یعقوب سے حلف لینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر ساجدمیر نے کہا کہ قائد اعظم نے نہ صرف برصغیر کے تمام مسلمانوں کو اپنی بے خوف، پراعتماد اور ولولہ انگیز قیادت میں متحد کیا' بلکہ گاندھی 'نہرو' پٹیل اور انگریزوں کو چاروں شانے چت کردیا۔

(جاری ہے)

ہندئووں اور انگریزوں نے کئی سازشیں کیں' لیکن وہ قائداعظم کے استقلال کو نہ ہلاسکے۔قائداعظم، علامہ اقبال کے نظریات و بیان کے مطابق اسلام کے مرد مومن تھے۔ قائد اعظم سمجھتے تھے کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی تحریک آزادی بے انصافیوںکا ردعمل ہے جو ایک صدی سے ان پر روارکھی گئی ہیں۔جب کسی قوم پر جبر حد سے بڑھ جائے تو با لآخروہ قوم بے انصافیوں کے ازالہ کیلئے اور حقوق طلبی کیلئے بیدار ہوجاتی ہے۔

ہندوستان اور آزادکشمیر کے کروڑوںمسلمان کشمیرکے مسلمانوں کو ان کی جدوجہد آزادی میں تنہا نہیں چھوڑسکتے اور ن ہی محض تماشائی نہیں رہ سکتے ۔ قائد اعظم ریاستی مسلمانوں کے دکھ درد میں وہ برابر کے شریک ہوتے تھے۔ ساجد میر نے کہا کہ کشمیر جہاں جغرافیائی اور اقتصادی لحاظ سے پاکستان کا ایک حصہ ہے اور سیاسی اعتبار سے بھی اس کا پاکستان میں شامل ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی آزاکشمیر کی نومنتخب پارٹی قیادت قرآن وسنت کی بالادستی اور کشمیریوں کے حقوق کے لیے بھرپور جدوجہد کرے گی۔اس موقع پر سینئر نائب امیر مولانا علی محمد ابوتراب بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :