مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی ہرکوشش کی مزاحمت کی جائے گی، حریت رہنما

اتوار 25 دسمبر 2016 12:21

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںحریت رہنمائوںنے جموںو کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کوکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت رہنمائوں پر مشتمل کئی وفود نے جنوبی ، شمالی اور وسطی کشمیر کے علاقوں کا دورہ کیا۔

اس موقع پر عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوششوں کی بھر پور مزاحمت کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ مختار احمد وازہ کی قیادت میں حریت وفدنے جنوبی کشمیر کے علاقوں ہوگام اور دچھنی پورہ کا دورہ کیا ۔

(جاری ہے)

ہلا ل احمد وارکی قیادت میں ایک اور وفد نے وسطی کشمیر میںسرینگر کے کئی علاقوں کادورہ کیا جبکہ محمدمصدق عادل کی قیادت میں وفد نے شمالی کشمیر کے علاقوں کا دورہ کیا۔

حریت رہنمائوں نے جاری احتجاجی تحریک کے دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیوں نے مسئلہ کشمیر کو ایک بار پھر عالمی فورموں میں مرکز نگاہ بنایا ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ حریت قیادت ان قربانیوں کی حفاظت اور مسئلہ کشمیر کو کشمیر ی عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھنے کے عزم پر کاربند ہے۔

دریں اثناء فورم نے حریت رہنما غلام نبی ذکی کو عدالت کی طرف سے رہائی کے احکامات کے باوجود مسلسل نظربند رکھنے کی شدید مذمت کی ہے۔ ادھر عوامی مجلس عمل نے سرینگر میں ایک اجلاس میںغیر ریاستی باشندوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :