تیونس نے مشتبہ حملہ آور کے بھانجے سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا

انکی عمریں 18 سے 27 سال کے درمیان ، تینوں دہشت گرد سیل کے ممبران تھے، وزارت داخلہ

اتوار 25 دسمبر 2016 12:20

تیونس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 دسمبر2016ء) سکیورٹی فورسز نے جرمنی کے شہر برلن میں ٹرک حملہ کرنے والے مشتبہ شخص انیس عامری کے بھانجے اور دو دیگر افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔تیونس کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ تین افراد کو حراست میں لیا گیا جن کی عمریں 18 سے 27 سال کے درمیان ہیں۔ یہ تینوں افراد 'دہشت گرد سیل' کے ممبران تھے اور ان کو رات گئے گرفتار کیا گیا۔

یاد رہے کہ 24 سالہ انیس عامری کو اٹلی کی پولیس نے ملان کے قریب گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔برلن میں کیے گئے ٹرک حملے میں 12 افراد ہلاک اور 49 زخمی ہوئے تھے۔تیونس کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ انیس کے بھانجے نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے چیٹ اپلیکیش ٹیلیگرام کے ذریعے اپنے ماموں انیس سے رابطے کیے تاکہ سکیورٹی حکام کو معلوم نہ چل سکے۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے تینوں افراد تیونس سے کچھ فاصلے پر موجود دہشت گرد سیل اور انیس عامری کے آبائی قصبے میں واقع دہشت گرد سیل کے ممبران ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انیس نے اپنے بھانجے کو رقم بھیجی تاکہ وہ بھی جرمنی آئے اور جہادی گروپ میں شامل ہو اور اپنے بھانجے کو ترغیب دی کہ وہ دولست اسلامیہ کی حمایت کرے۔دوسری جانب سپین کی انٹیلیجنس سروسز ایک انٹرنیٹ کے ذریعے رابطے کی تحقیقات کر رہے ہیں جو کہ انیس عامری اور سپین کے رہائشی کے درمیان 19 دسمبر کو ہوئی۔

متعلقہ عنوان :