بلوچستان میں جن کیسز کے حوالے سے نیب تحقیقات کی گئی ہیں ان کا ریکارڈ طلب کر کے تمام کیسز کو ری اوپن کیا جائیگا، عبدالمجید خان اچکزئی

ہفتہ 24 دسمبر 2016 23:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 دسمبر2016ء) پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا کہ نیب نے بلوچستان میں جن کیسز کے حوالے سے تحقیقات کی ہے ان کا ریکارڈ نیب سے طلب کر کے تمام کیسز کو ری اوپن کیا جائیگاتین سالوں کے دوران موجودہ حکومت نے سیکورٹی مد میں150 ارب روپے دینے کی بھی تحقیقات کی جائیگی کہ کس مد میں150 ارب روپے سیکورٹی کے نام پر خرچ کئے گئے ہیں پولیس، لیویز، بلوچستان کانسٹیبلری سمیت دیگر صوبائی اداروں کو پہلے ہی بجٹ سے ان کی تنخواہوں کی مد میں اربوں روپے دیئے گئے ہیں چیف سیکرٹری بلوچستان راہ فرار کا راستہ اختیار کر نے کی کوشش کر رہے ہیں لوکل گورنمنٹ کرپشن کیس سمیت تمام کیسز میں ان کو بھی معاف نہیں کیا جائیگا 18 ماہ کے دوران عوام کو کرپشن کے حوالے سے اچھے نتائج دینگے اور سابقہ وزراء اعلیٰ کا بھی احتساب آنے کا وقت آگیا ہے ان خیالات کا اظہا رانہوں نے با ت چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مر تبہ نیب نے پلی بارگین کیس میں وضاحتی بیان دیا اور ثابت ہو گیا کہ نیب نے ہمیشہ سہولت کا ر کا کردار ادا کیا ہے لوکل گورنمنٹ کا کیس صوبے سے تعلق رکھتا ہے اور اسلام آباد میں فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے پبلک اکائونٹس کمیٹی لوکل گورنمنٹ کیس میں کسی بھی صورت خاموش نہیں رہے گی نیب نے جن کیسوں کی تحقیقات کی ہے پبلک اکائونٹس کمیٹی ان تمام کیسز کو ری اوپن کرینگے کیونکہ نیب نے ان تمام کیسوں میں کرپشن میں ملوث افسران کے ساتھ ڈیل کر کے ان کو اربوں روپے کے عیوض چند روپے کی خاطر رعایت دی ہے اب یہ معاملہ نہیں چلے گا اور پی اے سی اس پر ضرور آواز بلند کرے گی صوبے میں 15 سالوں کے دوران500 ارب روپے کرپشن ہوئی ہے اور کرپشن میں سابقہ وزراء اعلیٰ ، سابق وزراء اور بیورو کریسی کے لوگ ملوث ہے اب وقت آگیا ہے کہ سب کا احتساب کیا جائے اور موجودہ دور حکومت میں بھی بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے اس کی بھی تحقیقات کی جائیگی صوبے میں مختلف حکومت کرپشن کی بنیاد پر نہیں بلکہ عوام کو صاف وشفاف نظام اور میرٹ کی بنیاد پر اتحادی حکومت بنیں تھی لوکل گورنمنٹ کیس میں چیف سیکرٹری کا براہ راست ہاتھ تھا ان کو راہ فرار راستہ اختیار نہیں ہونے دینگے 18 ماہ میں عوام کو اچھے رزلٹ فراہم کرینگے انہوں نے کہا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی ڈویژنل سطح پر کمشنروں کو بھی خطوط لکھیں گے اور15 سال کے دوران جتنی بھی غیر قانونی ٹینڈر کئے ہیں ان کا بھی حساب کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ کرپشن پر کوئی بھی سودا بازی نہیں کرینگے چاہئے میرے پارٹی کے وزراء بھی ملوث پائے گئے تو ان کو بھی نہیں بخشا جائیگا پشتونخوامیپ کی تحریک کرپشن کی بنیاد پر نہیں بنی بلکہ پشتونوں کے حقوق پر بنے تھی ۔

متعلقہ عنوان :