پاکستان اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کر کے جاپان کے ساتھ تجارت کو بہتر طور پر فروغ دے سکتا ہے‘ ماسائو اوتسوکا

باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کیلئے پاکستان اور جاپان تجارتی وفود کا باکثرت تبادلہ بڑھائیں‘ خالد اقبال ملک

ہفتہ 24 دسمبر 2016 21:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 دسمبر2016ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کے اشتراک سے جاپان کے ساتھ تجارت کے موضوع پر ایک معلوماتی سمینار کا انعقاد کیا جس کا مقصد تاجر برادری کو جاپان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے طریقوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا۔

اس موقع پر جائیکا کے ماہر اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ایڈوائزر جناب ماسائو اوتسوکا نے جاپان کے ساتھ تجارت کے بارے میں شرکاء کو ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ تاجر وصنعتکار برادری کی ایک بڑی تعداد سمینار میں پر موجود تھی۔ماسائو اوتسوکا نے کہا کہ پاکستان اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کر کے جاپان کے ساتھ تجارت کو بہتر طور پر فروغ دے سکتا ہے کیونکہ جاپانی عوام اعلیٰ معیار کی مصنوعات کو ترجیح دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جاپان کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان کی تاجر برادری کو پانچ اہم نکات کو مدنظر رکھنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ جاپان کے ساتھ کاروبار کے فروغ کیلئے سب سے پاکستانی بزنس مین مقامی سطح پر جاپانیوں سے روابط قائم کرنے کی کوشش کریں اور اس کے بعد جاپان میں روابط قائم کریں۔ انہوںنے کہا کہ جاپان کے ساتھ برآمدات کو فروغ دینے کیلئے جاپان کے عوام کی ضروریات کو سمجھنا بہت ضروری ہے اور ان کی ضرور یات کے مطابق اپنی مصنوعات کو تیار کرنا ہو گا۔

انہوںنے کہا کہ جاپان کی کمپنیاں کاروباری لین دین کے معاملات میں جلد فیصلہ نہیں کرتیں بلکہ چند ابتدائی ملاقاتوں کے بعد جب ان کو بیرونی پارٹنر کے بارے میں مکمل اعتماد ہو جاتا ہے تو وہ کاروبارکے کیلئے آگے بڑھتے ہیں لہذا پاکستان کی تاجر برادری جاپان کے ہم منصبوں کے ساتھ کاروبار کرتے وقت ان باتوں کا خاص خیال رکھے اور ان سے جلد فیصلے کی توقع نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ جاپان کے ساتھ برآمدات کے فروغ کیلئے یہ بہت ضروری ہے کہ مصنوعات وعدے کے مطابق بروقت اور دیئے گئے ڈیزائن کے مطابق بھیجی جائیں کیونکہ اس سلسلے میں کمی کوتاہی جاپان کے ساتھ کاروبار کے فروغ کیلئے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جواب دینے میں دیر کرنا، مصنوعات کی ڈلیوری میں تاخیرکرنا، غیر مناسب پیکنگ اور سپیسفئکاشن پر عمل درآمد نہ کرنا جاپان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کی راہ میں اہم رکاوٹیں ثابت ہو سکتے ہیں لہذا پاکستانی تاجر جاپان کے ساتھ کاروبار کو فروغ دیتے وقت ان تمام پہلوئوں پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ جاپان12کروڑ سے زائد عوام کی مارکیٹ اور 4.66کھرب ڈالر کی معیشت ہے اور اس کے 97فیصد کاروباری ادارے چھوٹے و درمیانے درجے سے تعلق رکھتے ہیں لہذا پاکستان کی تاجر برادری کیلئے جاپان کے ساتھ کاروبار کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں۔انہوںنے کہا کہ انہیں جاپان کے ساتھ پاکستان کی برآمدت کو فروغ دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور وہ ان مقاصد کے حصول کیلئے پاکستانی تاجر برادری کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ پاکستان اور جاپان کے مابین متعدد شعبوں میں مشترکہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہونے کے باوجود باہمی تجارت صرف 2ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے جو دونوں کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور جاپان تجارتی وفود کا باکثرت تبادلہ کرنے اور ایک دوسرے کے ممالک میں سنگل کنڑی نمائشوں کی حوصلہ افزائی کریں جس سے باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے اور دوطرفہ تجارت کو صلاحیت کے مطابق فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے جاپان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دینے پر جائیکا کے ماہر اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ایڈوائزماسائو اوتسوکا کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ آگاہی سمینار مقامی تاجر برادری کیلئے بہت فائدہ مند ثابت ہو گا اور ان کو جاپان کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دینے میں کافی مدد ملے گی۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک اور نائب صدر طاہر ایوب نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ اس قسم کے آگاہی سمینار ز کو باقاعدگی کے ساتھ وقتا فوقتا منعقد کیا جائے جس سے پاکستان اور جاپان کی کاروباری برادری کے درمیان بہتر روابط قائم ہوں گے اور دونوں ممالک کے مابین تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بھی تقویت ملے گی۔

متعلقہ عنوان :