لاہور ہائیکورٹ کا تاریخی فیصلہ ‘ سینئر جج کو ماڈل ٹائون سوسائٹی کی ممبرشپ دینے کا حکم کالعدم کر دیا

وہ پلاٹ کی ملکیت کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں دینا چاہتے ‘ پلاٹ کی ملکیت طے کرنا صرف سول عدالت کا کام ہے‘جسٹس عبادالرحمان لودھی محکمے کے جن افسروں نے ہائیکورٹ کے جج کو سوسائٹی کی ممبرشپ دینے کا معاملہ ری اوپن کرنے کی دستاویزات تیار کیں‘رجسٹرار کوآپریٹو کو حکم

جمعہ 23 دسمبر 2016 22:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے اپنی تاریخ کا بڑا فیصلہ جاری کرتے ہوئے سینئر جج کو ماڈل ٹا?ن سوسائٹی کی ممبرشپ دینے کا حکم کالعدم کر دیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جسٹس عبادالرحمان لودھی کی طرف سے جلال الدین اکبر کی درخواست پر جاری سات صفحوں کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے جج کو ماڈل ٹائون سوسائٹی کی ممبرشپ دینے کے معاملے پر پہلے ہی رجسٹرار کوآپریٹو نے فیصلہ دیتے ہوئے ہائیکورٹ کے جج کو ممبرشپ کیلئے نااہل قرار دیا تھا لیکن اسے کے باوجود سرکل رجسٹرار ہائوسنگ نے ممبرشپ کے معاملے کی ری اوپننگ کا حکم دیا جو اختیارات سے تجاوز ہے سرکل رجسٹرار ہائوسنگ کو رجسٹرار کوآپریٹو کے اختیارات استعمال کرنے کا اختیار نہیں تھا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے جج کو ماڈل ٹائون سوسائٹی کی ممبرشپ دینے کا معاملہ دوبارہ کھولنے کیلئے اثرورسوخ استعمال کیا گیا، فیصلے میں کہا گیاہے کہ ہائیکورٹ کے جج نے متنازع پلاٹ اٹھہتر سی کے عوض ماڈل ٹائون سوسائٹی کی ممبرشپ مانگی لیکن سوسائٹی نے ممبرشپ دینے کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ معزز جج جس شخص سے پلاٹ خریدنے کا کہتے ہیں، وہ شخص سوسائٹی کے ریکارڈ میں اٹھہتر سی پلاٹ کا مالک ہی نہیں ہے جسٹس عبادالرحمان لودھی نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ وہ پلاٹ کی ملکیت کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں دینا چاہتے کیونکہ پلاٹ کی ملکیت طے کرنا صرف سول عدالت کا کام ہے، عدالت نے اپنے فیصلے میں رجسٹرار کوآپریٹو کو حکم دیا ہے کہ محکمے کے جن افسروں نے ہائیکورٹ کے جج کو سوسائٹی کی ممبرشپ دینے کا معاملہ ری اوپن کرنے کی دستاویزات تیار کیں، ان کے خلاف انکوائری کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے جسٹس عبادالرحمان لودھی نے ہائیکورٹ کے جج بارے فیصلہ دیکر قانون کی بالادستی قائم کر دی، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ممبرشپ کے معاملہ پر اثرورسوخ استعمال کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :