پاکستان کی بدقسمتی کہ تمام لیڈر جلاوطن ہو تے یا خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرتے ہیں ، واپسی کے لئے بھی معاہدے کرتے ہیں، آصف زرداری کا پاکستان کھپے کا نعرہ خوش آئند ہے،قائدین کو قوم کا نمائندہ بننا چاہیے ،ہر کوئی پاکستان کی بہتری کی بات کرتا ہے لیکن کسی لیڈر کے بچے یہاں نہیں رہتے

سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی کی ملتان میں میڈیا سے گفتگو،اسلامی جمعیت طلباء کی 70ویں سالگرہ کا کیک کاٹا

جمعہ 23 دسمبر 2016 22:08

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان کی بدقسمتی یہ ہے کہ تمام لیڈر جلاوطن ہو تے ہیں یا خود ساختہ جلاوطنی اختیار کرتے ہیں اور واپسی کے لئے بھی معاہدے کرتے ہیں۔ آصف علی زرداری کا پاکستان کھپے کا نعرہ خوش آئند ہے۔ سیاسی قائدین کو قوم کا نمائندہ بننا چاہیے۔ ہر کوئی پاکستان کی بہتری کی بات کرتا ہے لیکن کسی لیڈر کے بچے یہاں نہیں رہتے۔

پنجاب سمیت سندھ ، کے پی کے اور خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دیئے جائیں۔وہ جمعہ کے روز ملتان پریس کلب میں اسلامی جمعیت طلبہ کے 70ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔،جاوید ہاشمی نے اس موقع پراسلامی جمعیت طلباء کی 70ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔

(جاری ہے)

جاوید ہاشمی کامیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ سیاستدانوں نے اپنے گھر بار باہر بنا لئے ہیں۔

اقتدار کے بعد وہ باہر گھروں میں بیٹھتے ہیں۔اس منظر نامے کو بدلنا چاہیے کہ جمہوریت میں احتساب کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہتری کی ہر کوئی بات کرتا ہے لیکن کسی لیڈر کے بچے یہاں نہیں رہتے۔ پاکستان ان سب کا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نچلی سطح پر اختیارات دیئے جانے چاہیں لیکن نہ تو پنجاب میں بلدیاتی نمائندوں کو ابھی تک اختیارات دیئے گئے ہیں اور نہ ہی دیگر صوبوں میں اختیارات دیئے گئے ہیں۔

ضلعی اسمبلیاں ہونی چاہیں۔ اختیارات دئیے جانے چاہئیں۔ تاکہ وہ نچلی سطح پر عوام کے مسائل حل کر پائیں انہوں نے کہا کہ مزید صوبے بننے چاہیئں تاکہ عوام میں احساس محرومی ختم ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمیعت طلبہ نے پاکستان کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کی کوششیں کی ہیں اور یہ جماعت طلبہ کی ہر دلعزیز جماعت رہی ہے دعا ہے یہ مزید ترقی کرے۔ اس موقع پر اسلامی جمیعت طلبہ کے رہنما نعمان علوی، نقاش قادری، جنید انور بھی ہمراہ تھے۔