Live Updates

پشتونخواملی عوامی پارٹی میں40سیاسی قبائلی عمائدین اور تحریک انصاف کے رہنمائوں کی شمولیت

جمعہ 23 دسمبر 2016 22:46

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سٹینڈنگ کمیٹی برائے زراعت وخوراک کے چیئرمین رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے ، پارٹی رہنماء سٹینڈنگ کمیٹی برائے سی اینڈ ڈبیلو کے چیئرمین ورکن صوبائی اسمبلی منظور احمد خان کاکڑ نے کرانی کلی گلزار میں حاجی اسرار احمد کی قیادت میں 40سیاسی قبائلی عمائدین اور تحریک انصاف کے علائوالدین عرف ضیاء کاکڑ ، سرور خان مندوخیل ، عبدالواحد ، صابرخان ،عبدالہادی ، عبدالمجید کی قیادت میں 20کارکنوں کی پشتونخوامیپ میں شمولیت کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نئے شامل ہونیوالوں کا زبردست خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے صحیح وقت میں مثبت فیصلہ کرکے پشتون قومی تحریک کو زبردست تقویت بخشی ہے ۔

(جاری ہے)

اور پشتونخوامیپ اپنے عوام کی ارمانوں کی تکمیل کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریگی۔ ا س موقع پر پارٹی کے ضلع معاون سیکرٹری منان نصرت ، علاقائی سیکرٹری نور محمد خان، عزیز اللہ ہمزولئی، طاہر شاہ ترکئی، عبدالعلی اچکزئی، علائوالدین خان کاکڑ ،عجب خان کاکڑ ، چیئرمین اخونزادہ اکبر خان کاکڑ علاقے کے معتبرین اور بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے ۔

اس موقع پر پارٹی کے نئے ابتدائی یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ۔جس کے مطابق سیکرٹری نثار احمد خان ، سینئر معاون ضیاء کاکڑ اورحاجی اسرار احمد ،آغا امیرشاہ ،ہدایت اللہ ،جہانزیب خان اور جاوید خان معاونین منتخب ہوئے ۔ نو منتخب ایگزیکٹو سے پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری نصراللہ خان زیرے نے حلف لیا ۔ پارٹی رہنمائوںنے کہا کہ کرانی کلی گلزار کوئٹہ کے سب سے پرانی آبادی ہے اور یہ گائوں کم وبیش 200سال پرانا ہے اور اس وقت سے پشتون افغان ملت اس گائوں میں رہائش پذیر ہیں جس سے یہ بات بخوبی واضح ہے کہ کوئٹہ ہمیشہ سے پشتون افغان سرزمین کا حصہ رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ ملک میں ہونیوالی مردم شماری وخانہ شماری کا بھرپور انداز میں خیر مقدم کرتی ہے کیونکہ تمام دنیا میں مسلمہ اصول ہے کہ ہر 10سال کے بعد مردم شماری ہوتی ہے جس کے بدولت ممالک واقوام اپنے آنیوالے 10سالوں کی منصوبہ بندی کرتی ہے ۔ اور اسی مردم شمار ی کے بل بوتے پر قومی وصوبائی اسمبلی کی نشستوں کا تعین ہوتا ہے اور اب جبکہ وفاقی حکومت نے آنیوالے مارچ میں مردم شماری کا فیصلہ کیا ہے تو پشتونخوامیپ کا مطالبہ ہے کہ صاف اور شفاف انداز سے مردم شماری کی جائے تاکہ بہتر طور پر ہم اپنے عوام کی فلاح وبہبود کے منصوبے بناسکے۔

انہوں نے کہا کہ جو عناصر افغان مہاجرین کا پروپیگنڈہ کرکے مردم شماری کی مخالفت کررہے ہیں دراصل وہ اپنی بوگس وجعلی اکثریت کو افغان کڈوال عوام کے لبادے میں چھپا نا چاہتے ہیںحالانکہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ایچ سی آر کے سروے کے مطابق پورے ملک میں رجسٹرڈ افغان کڈوال کی تعداد 6لاکھ سے زائد نہیں اور ان میں بھی اکثریت جا چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ عناصر اس لیئے واویلا کررہے ہیں کہ اگر مارچ میں مردم شماری ہوتی ہے تو اس سائنس وٹیکنالوجی کے دور میں بوگس اور جعلی مردم شماری مزید برقرار رکھنا نا ممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ صاف وشفاف مردم شماری کرنے میں صوبے کے عوام کی وفاقی بجٹ میں نہ صرف حصہ بڑھ جائیگا بلکہ قومی اور صوبائی اسمبلی میں بھی نمائندگی میں اضافہ ہوگا ۔

مقررین نے کہا کہ شناختی کارڈ تمام شہریوں کا حق ہے اور پشتون عوام اس ملک کے برابر کے شہری ہے اور جو قوانین ملک کے دیگر صوبوں وشہروں میں رائج ہے ہم بھی اسی قوانین کے تحت شناختی کارڈ کا حصول چاہتے ہیں اور غیر ضروری شرائط صرف اور پشتون عوام سے طلب کیئے جارہے ہیں اور اب بھی لاکھوں کی تعداد میں ہمارے عوام کے شناختی کارڈ غیر قانونی طریقے سے بلاک کیئے گئے ہیں ۔

مقررین نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام بلاک شناختی کارڈز کو فی الفور کلیئر کیا جائے اور غیر ضروری شرائط کو ختم کیئے جائیں۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخوامیپ کے گزشتہ ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں جو ترقیاتی کام ہوئے ہیں اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی اور اسی طرح امن وامان کی صورتحال میں جس طرح بہتری آئی ہے وہ بھی باعث اطمینان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو عناصر پشتونخوامیپ پر بلا جواز تنقید کررہے ہیں دراصل انہیں اپنے ماضی کے دور حکومت میں ہونیوالے کرپشن ، لوٹ مار ، اقرباء پروری کی یاد ستار رہی ہے ۔

امن وامان کی بدترین صورتحال کے باعث ہمارے عوام کے جان ومال کو ہر وقت خطرات لاحق تھے۔ آج موجودہ صوبائی حکومت کے اقدامات کے بدولت صوبے میں امن وامان کی صورتحال کافی حد تک بہتر ہوئی ہے ۔ شہری اپنے آپ کو محفوظ تصور کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ پی بی 5اور پی بی 6گنجان آبادی پر مشتمل علاقہ ہے ماضی میں عوامی مسائل کے حل کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیئے گئے جس کے باعث یہاں کے عوام گھمبیر مسائل سے دوچار ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ کے ممبران اسمبلی نے محدود وسائل میں عوام اور علاقے کے فلاح وبہبود کے کئی منصوبوں کو پائے تکمیل تک پہنچایا ہے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :