Live Updates

حکومت صوبے میں غریب اورامیر کا فرق ختم کرکے انصاف پر مبنی معاشرہ قائم کرنے کیلئے کوشاں ہے، اب تک حکمران غریب عوام کے استحصال کی پالیسیوں پر گامزن رہے ہیں، عمران خان کی سیاست کامحور غریب عوام ہیں، ملک کوکسی نے روٹی کپڑا مکان ، کسی نے اسلام اور کسی نے پختون اورکسی نے قائد اعظم کے پاکستان کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیا، اب عوام کسی کے دھوکے میں نہیں آئیں گے ، ملک کو اب ایک ایماندار لیڈر کی ضرورت ہے اوریہ صرف اور صرف پی ٹی آئی کے چیئرمین کے بغیر ممکن نہیں

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا امانکوٹ میں شمولیتی تقریب سے خطاب

جمعہ 23 دسمبر 2016 23:09

&پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت اس صوبے میں غریب اورامیر کا فرق ختم کرکے انصاف پر مبنی معاشرہ قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ اب تک اس ملک کے حکمران غریب عوام کے استحصال کی پالیسیوں پر گامزن رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اس ملک میں واحد سیاسی لیڈر ہیں جن کی سیاست کامحور غریب عوام ہیں اوریہی وجہ ہے کہ عمران خان اس ملک میں نظام کی تبدیلی پر عمل پیرا ہے۔

افسوس سے کہنا پڑتاہے کہ اس ملک کوکسی نے روٹی کپڑا مکان ، کسی نے اسلام اور کسی نے پختون اورکسی نے قائد اعظم کے پاکستان کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیا اور لوٹ مار اورکرپشن کی سیاست کو فروغ دیا۔ اب عوام کسی کے دھوکے میں نہیں آئیں گے کیونکہ ایک با رپھر سیاسی سوداگر نئے نعرہ کے ساتھ میدان میں اتر آئے ہیں۔

(جاری ہے)

مگر عوام جانتے ہیں کہ اس ملک کو اب ایک ایماندار لیڈر کی ضرورت ہے اوریہ صرف اور صرف پی ٹی آئی کے چیئرمین کے بغیر ممکن نہیں۔

ان سیاست دانوں نے ہمیشہ عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ وہ جمعہ کو امانکوٹ میں پی پی پی کے صوبائی رہنما ڈپٹی نظیر احمد، روید ناظم، عبدالرحیم، اسفندیار اور درجنوں ساتھیوںاور خاندان کے ہمرا ہ پی ٹی آئی میں شمولیت اورنوشہرہ کلاں کے علاقے نوئے مثل آباد میں زمان خان، سعید خان، شوکت خان، نیاز خان، وکیل خان ، فضل مولا، عادل خان، شہزاد خان، ندیم خان ، لیاقت علی، سیفور، نجم خان خان، اور عمیر خان کی اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت اے این پی سے مستعفی ہوکر پی ٹی آئی میں شمولیت کے موقع پر جلسوں سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی میں شامل ہونے والوں کووزیر اعلیٰ نے پی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہنائیں۔ جلسوں سے صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل، ضلعی ناظم لیاقت خان خٹک، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک ذوالفقار عزیز، اسحاق خان خٹک، ممبر ضلع کونسل حاجی نوشیرخان، ویلج ناظم حاجی اعجاز خان اور امان اللہ خان نے بھی خطاب کیا۔

مثل آباد میں حاجی اعجاز خان نے علاقے کے مسائل کے حوالے سپاس نامہ پیش کیا۔ ڈپٹی نظیر احمد نے کہا کہ میں نے پی پی پی کو اپنے علاقے کی ترقی اورخوشحالی کے لیے چھوڑ دیا ۔ اس لئے میں نے علاقے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لئے پی ٹی آئی میں شمولیت کااعلان کیا۔ پرویز خٹک نے اے این پی اور پی پی پی سے پی ٹی آئی میں شامل ہونے والوں کے حوالے سے کہا کہ ان کو پارٹی میں جائز مقام دیا جائے گا۔

انکا یہ فیصلہ درست ہے پرویز خٹک کہا کہ تحریک انصاف اور دیگر سیاسی جماعتوں کی سیاست میں یہ واضح فرق ہے کہ پی ٹی آئی کا منشور غریب عوام کی حالت زندگی بہتر بنانے اور قومی وسائل کا زیادہ حصہ غریب عوام کی ترقی پر خرچ کرنا ہے۔ ملک سے کرپشن کمیشن رشوت کلچر کاخاتمہ سرکاری محکموںکو عوام کے تابع بنانا، تھانہ اورپٹوار کلچر کی تبدیلی سمیت عوام کو صحت تعلیم اور بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کرنا ہے جبکہ قومی دولت لوٹنا، تقریوں اور تبادلوں کی قیمتیں وصول کرنا، ترقیاتی منصوبوں میں ایڈوانس کمیشن وصول کرنادیگرسیاسی پارٹیوں کا ہمیشہ محور رہاہے۔

سابقہ ادوار میں ایم ایم اے ، اے این پی پی پی کی اتحادی حکومتوں نے ہر طر ف لوٹ مار کابازار گرم کررکھا تھا۔ ان حکومتوں نے رشوت، کرپشن، کے سارے ریکارڈ توڑے۔ اور اب چار سال تک شکست کے بعد خاموش رہے اور اب ایک نئے روپ میں عوام کے پاس نئے نعروں کے ساتھ میدان میں اتر ائے ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ عوام پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور سابقہ حکومتوں کاموازنہ کریں ان کوخود بخود واضح تبدیلی نظرآئے گی۔

انھوں نے کہا کہ میں اور میرا خاندان، میری حکومت کی کابینہ اور ارکان اسمبلی کے خلاف کوئی کرپشن کاثبوت نہیں اور ہمارے مخالفین کے پاس ہمارے خلاف کہنے کو کچھ نہیں۔اس لیے بے پرکیاں اڑا کر عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں عوام باشعور ہیں۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے ساڑے تین سال تباہ حال اداروں کی بحالی، سیاسی مداخلت کے خاتمے اورقانون سازی میں صرف کئے ۔

صوبے میں بااختیار بلدیاتی نظام رائج کرکے ملک کی تاریخ میں 43 ارب روپے ترقیاتی فنڈ بلدیاتی اداروںکو منتقل کرنے کا تاریخ سازکام کیا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ وفاق ہمیشہ چھوٹے صوبوں کااستحصال کرتا رہا ہے۔ جس سے چھوٹے صوبوں کی محرومیاں بڑھ رہی ہے۔ وفاق کوچھوٹے صوبوں کابھی سوچنا چاہیے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ میں نے لڑ جھگڑ کر وفاق سے صوبے کے حقوق کے لیے اہم پیش رفت کی ہے۔

بجلی کے خالص منافع کی مد میں 110 ارب روپے کی وصولی کا فارمولا طے کیا جس میں دو قسطیں وصول ہوچکی ہیں۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے قدرتی گیس ، پیٹرولیم مصنوعات قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔صوبے میں آج جو خشک سالی ہے اس کی بڑی وجہ سابقہ ادوار میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی ہے جس کی وجہ سے موسم میں تبدیلی آئی اور گلیشئر پگھل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک ارب درخت لگانے کاجو کام شروع کیا اب تک ساٹھ کروڑ پودے اگائے جاچکے ہیں۔ اور آئندہ سال میں اپنا ہدف پورا کریں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ نوشہرہ کو سیلاب سے بچانے کے لے دریائے کابل پر پندرہ ارب روپے کی لاگت سے حفاظتی پشتوں کی تعمیر کاکا م جاری ہے پہلے مرحلے میں نوشہرہ تک سات ارب کاکام جاری ہے آئندہ مالی سال سے آٹھ ارب روپے کی لاگت سے پیر سباق سے اٹک خیرآباد پل تک دوسرا مرحلہ مکمل کریں گے اوریہ میری زندگی کاارمان تھا کہ میں نوشہرہ اور خیبرپختونخوا کوسیلاب کی تبارہ کاریوں سے بچا سکوں انہوں نے امان کوٹ ہائی سکول کو ہائیر سیکنڈری سکول کا درجہ دینے، نہروں ، شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویلوں اور امان کوٹ کوسیلاب سے بچانے کے لے حفاظتی بندوں اور جنازہ گاہ کی تعمیر سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں کااعلان کیا مثل آبا د میں جنازہ گاہ قبرستان کے لیے زمین، مڈل سکول ، شہید آباد اور مثل آباد کے لئے دوکروڑ روپے کی لاگت سے گلیوں اور سڑکوں کی تعمیر کااعلان کیا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات