صدر اور وزیر اعظم کے درمیان ملاقات ،ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال

ماضی کے مقابلے میں مذہبی ہم آہنگی کی بہت زیاد ہ ضرورت ہے ،مذہب اسلام تمام شہریوں کو برابری کے حقوق دیتا ہے ، پاکستان کا قومی پرچم دنیا میں اپنی نوعیت کا منفرد ترین پرچم ہے جو پاکستان میں ہر عقیدے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی نمائندگی کرتا تھا، ممنو ن حسین کامیں مسیحی برادری کے اعزاز میں دیے گئے عشایئے کی تقریب سے خطاب

جمعہ 23 دسمبر 2016 23:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) صدرمملکت ممنو ن حسین اور وزیر اعظم محمد نواز شریف کی درمیان ملاقات ہوئی جس میں ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ماضی کے مقابلے میں آج مذہبی ہم آہنگی کی بہت زیاد ہ ضرورت ہے اورمذہب اسلام تمام شہریوں کو برابری کے حقوق دیتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کا قومی پرچم دنیا میں اپنی نوعیت کا منفرد ترین پرچم ہے جو پاکستان میں ہر عقیدے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی نمائندگی کرتا تھا۔ وہ ایوان صدر میں مسیحی برادری کے اعزاز میں دیے گئے عشایئے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔جس میں وزیراعظم نواز شریف ، بیگم کلثوم نواز شریف، بیگم محمودہ ممنون حسین، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف، وزیر مملکت برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل سمیت وفاقی وزرا، سینیٹرز اور پارلیمینٹیرینز کے علاوہ مسیحی برادری کے نمائندہ اراکین نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے قبل صدرمملکت اور وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی درمیان ملاقات ہوئی جس میں ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ آئین میں معاشرے کے تمام طبقات کے مفادات کا تحفظ کیا گیا ہیاوریہ اچھے معاشرے کی پہچان ہے۔یہی وجہ ہیکہ پارلیمنٹ کیتمام ایوانوںسمیت ہر طرح کے منتخب اداروںمیں اقلیتوں کی نمائندگی کو یقینی بنایا گیا ہے،ان کے عائلی اور وراثتی معاملات کو آئینی اور قانونی تحفظ حاصل ہے۔

ان کے تہواروں کو قومی سطح پر منانے کا اہتمام کیا جاتا ہے اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ اور تزئین و آرائش کے لیے خصوصی انتظامات بھی کیے جاتے ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستانی سوسائٹی نے فرقہ واریت اور انتہاپسندی کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بعض اوقات کسی حادثے یا اتفاقی واقعے کے نتیجے میں ناخوشگوار صورت حال پیدا ہوجاتی ہے، ایسے مواقع پر کچھ لوگ سرگرمِ عمل ہوجاتے ہیں جو غلط فہمیوں کو ہوا دے کر بدگمانی اور کشیدگی میں مزید اضافے کی کوشش کرتے ہیں۔

ایسے عناصر پر قابو پانے کے لیے قانون اپنا کام کرتا ہے لیکن اگریہ کام معاشرتی دباؤ کے ذریعے کیا جائے تو اس کے نتائج زیادہ مؤثر، زیادہ خوشگوار اور دیرپا ہوں گے۔صدر مملکت نے کہا کہ معاشرے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے رحجانات کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم کی رہنمائی میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت پورے ملک میں بلا تفریق بھرپور کارروائیوں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے امن وامان کی صورت حال بہتر ہوئی ہے اورمستقبل میں معاملات مزید بہتر ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ تقریب میں وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف اور ملک کی اعلیٰ ترین قیادت کی موجودگی مسیحی برادری کے ساتھ ہم آہنگی کا اظہار ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ مسیحی برادری دفاع، طب اور تعلیم کے شعبوں میں شاندار خدمات سرانجام دے رہی ہے۔اچھے اور مہذب معاشروں کی پہچان یہ ہے کہ سماج کے مختلف طبقات باہمی ہم آہنگی کے لیے تخلیقی انداز فکر اختیار کرتے ہوئے ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ تمام مکتبہ فکر پریہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پرامن بقائے باہمی اور معاشرتی ہم آہنگی کے لیے ہمیشہ چوکس و بیدار رہیں۔ تقریب کے آخر میں کرسمس کیک بھی کاٹا گیا۔اس موقع پر صدر مملکت نے اپنی طرف سے، حکومت اور قوم کی جانب سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے جشن ولادت پر پاکستان اور دنیا بھر کی مسیحی برادری کو پر مبارک باد دی۔