آصف زرداری کی آمد پر جلسہ اسٹار گیٹ کے اولڈ ٹرمینل میں منعقد کیا گیا

واحد جلسہ تھا جس میں کرسیاں نہیں بچھائی گئی ، دریاں بچھائی گئی تھیں ، روایتی رنگ دیا گیا کارکنان نے پارٹی کے جھنڈے ، ذوالفقار علی بھٹو ، بے نظیر بھٹو ، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں، گو نواز گو کے نعرے بھی لگے جلسہ گاہ کے اطراف 5711 پولیس افسران واہلکار تعینات کیے گئے تھے،آصف علی زرداری کو قرآن مجید کے سائے میں ان کے گھر سے رخصت کیا گیا

جمعہ 23 دسمبر 2016 23:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 دسمبر2016ء) اسٹار گیٹ سے اولڈ ٹرمینل والے روڈ پر جلسہ منعقد کیا گیا۔ جلسہ گاہ میں کرسیاں نہیں لگائی گئیں بلکہ دریاں بچھائی گئی ہیں اور پیپلز پارٹی کے جلسے کو روایتی عوامی رنگ دیا گیا ہے ۔ *جلسے کی سکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں ۔ جلسہ گاہ کے اطراف 5711 پولیس افسران واہلکار تعینات کیے گئے تھے جبکہ ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک ہزار اہلکار تعینات تھے ۔

*تمام شرکاء واک تھرو گیٹ سے گزر کر جلسہ گاہ میں آنے کی اجازت دی گئی اور ان کی جامعہ تلاشی بھی لی گئی ۔ *جلسہ گاہ میں قافلوں کی آمد صبح 10 بجے سے ہی شروع ہو گئی تھی ۔ اسٹار گیٹ پر قافلوں کا استقبال کے لیے مرکزی کیمپ بھی لگایا گیا ۔ *آصف علی زرداری پاکستانی وقت کے مطابق 12 بجکر 50 منٹ پر دبئی اپنے گھر سے ایئرپورٹ کے لیے روانہ ہوئے ۔

(جاری ہے)

*آصف علی زرداری کو قرآن مجید کے سائے میں ان کے گھر سے رخصت کیا گیا ۔

*آصف علی زرداری 1 بجکر 20 منٹ پر ایئرپورٹ پہنچے .۔*آصف علی زرداری1 بجکر30 منٹ پر خصوصی طیارے کے ذریعہ دبئی سے کراچی کے لیے روانہ ہوئے ۔*جلسہ گاہ میں نماز جمعہ کے بعد قافلوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔*لیاری ، ملیر ، کیماڑی ، بلدیہ ٹاؤن ، مواچھ گوٹھ ، ماڑی پور ، کورنگی ، لانڈھی ، محمود آباد ، لیاقت آباد سمیت دیگر علاقوں سے پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما قافلوں کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچے ۔

*پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو کوسٹر وین میں پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچے ۔*جلسہ گاہ میں اسٹیج کے بجائے آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو زرداری اور دیگر قیادت بم پروف ٹرک پر خطاب کریں گے ۔*بم پروف ٹرک جدید سہولیات سے آراستہ ہے ۔*بم پروف ٹرک پر بلاول بھٹو زرداری رواں سال 18 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کی ریلی سے خطاب کر چکے ہیں ۔

*کراچی کے علاوہ حیدر آباد ، لاڑکانہ ، میرپور خاص ، سکھر اور دیگر اضلاع سے بڑی تعداد میں قافلوں کی شکل میں کارکنان جلسہ گاہ پہنچے ۔*جلسہ گاہ میں لیاری سے 150 بسوں پر مشتمل قافلہ بھی جلسہ گاہ پہنچ گیا ہے ۔*وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہیلی کاپٹر سے جلسہ گاہ کا فضائی جائزہ لیا ۔*جلسہ گاہ میں کارکنان نے پارٹی کے جھنڈے ، ذوالفقار علی بھٹو ، بے نظیر بھٹو ، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں ۔

*کارکنان جئے بھٹو ، جئے بے نظیر ، جئے بلاول ، ایک زرداری سب پر بھاری کے نعرے لگا رہے تھے ۔*کارکنان نے گو نواز گو کے بھی نعرے لگائے ۔ *کارکنان نے وزیر اعظم بلاول کے بھی نعرے لگائے ۔ *جلسہ گاہ میں خواتین کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ، جنہوں نے پیپلز پارٹی کے پرچم کے رنگوں پر مشتمل لباس زیب تن کیے ہوئے تھے ۔ *بعض خواتین کارکنان نے چہروں پر پارٹی جھنڈوں کی فیس پینٹنگ بھی کرا رکھی تھی ۔

جلسہ گاہ میں داخلے کے وقت سخت تلاشی کی وجہ سے بدنظمی بھی دیکھنے میں آئی اور بعض کارکنان کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی ۔ *آصف علی زرداری کا طیارہ 3 بجکر 10 منٹ پر کراچی ایئرپورٹ پر لینڈ کیا ۔*آصف علی زرداری کا استقبال سابق وزیر اعظم یونسف رضا گیلانی ، راجہ پرویز اشرف ، قمر الزمان کائرہ ، رحمان ملک ، خورشید شاہ ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ،سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے کیا ۔

*آصف علی زرداری بلٹ پروف گاڑی میں اولڈ ٹرمینل سے جلسہ گاہ تک پہنچے ۔ گاڑی کے اطراف جیمرز ، اور جانثاران بے نظیر کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ *آصف علی زرداری پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ بلٹ پروف ٹرک پر سوار ہوئے اور عوام کے سامنے آ کر دونوں ہاتھوں سے اپنے منہ کو چوم کر عوام کی طرف پیار کا اظہار کیا اور ہاتھ بلند کرکے نعروں کا جواب دیا ۔ *اس موقع پر آصف علی زرداری کی وطن واپسی کے لیے تیار کردہ خصوصی گیت چلایا گیا ، جس پر جیالوں نے رقص کیا ۔ *جلسے میں سکیورٹی کے لیے ایک ہزار سے زائد رضا کار اور جانثاران بے نظیر موجود تھے ۔ *آصف علی زرداری کے خطاب کے موقع پر کارکنان مسلسل نعرے بازی کرتے رہے ۔