نیب پلی بارگین کا ادارہ بن گیا ،کروڑوں ،اربوں کی کرپشن کرو اور پکڑے جانے پر کچھ حصہ واپس کر کے اپنا دامن صاف کر لو، جماعت اسلامی ضلع بہاول پو

جمعہ 23 دسمبر 2016 23:53

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 دسمبر2016ء) امیر جماعت اسلامی ضلع بہاول پور سید ذیشان اختر،ضلعی نائب امیر نصراللہ ناصر نے کہا ہے کہ نیب پلی بارگین کا ادارہ بن گیا ہے ۔کروڑوں ،اربوں کی کرپشن کرو اور پکڑے جانے پر کچھ حصہ واپس کر کے اپنا دامن صاف کر لو۔قومی احتساب بیورو کرپٹ عناصر کے لئے شیلٹرہاوس بن چکا ہے ۔جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی عاقبت نااندیش پالیسیوں کی بدولت لوٹ مار کابازار گرم ہے۔ 1971 سے لے کر اب تک 280ارب روپے کے قرضے معاف کروائے گئے۔کرپشن کی بڑی بڑی داستانیں منظر عام پر آرہی ہیں۔ملکی معیشت کسمپرسی کی حالت میں اور عوام اذیت ناک زندگی بسرکرنے پر مجبور ہیں۔توانائی بحران کے باعث روزگار کے مواقع ختم ہوکر رہ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ملک میں بلاتفریق احتساب ناگزیر ہوچکا ہے۔

کرپٹ عناصر جہاں کہیں بھی ہیں ان کاقلع قمع ضروری ہے۔پاکستان کے مالیاتی اداروں سی1971سی2010کے دوران سیاستدانوں سمیت9لاکھ12ہزارپاکستانیوںنے 280ارب90کروڑ30لاکھ روپے سے زائد کے قرضے معاف کرائے گئے جس کی اصل رقم123ارب78کروڑ40لاکھ اورسود56ارب11کروڑ30لاکھ شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ پانامالیکس میں آف شور کمپنیوں کے زریعے بیرون ملک اربوںروپے کی خطیر قومی سرمایے کوبغیر ٹیکس لگانے والوں اور قرضہ معاف کرانے والوں کو ہرگز نہیں چھوڑنا چاہئے۔

اب وقت آگیا ہے کہ ملکی دولت لوٹنے والوں کا احتساب کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پورے ملک سے کرپشن کاخاتمہ چاہتی ہے۔ہماری کرپشن فری پاکستان تحریک بھرپور طریقے سے جاری رہے گی۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نوازشریف کوسیاسی جلسوں کی بجائے احتساب کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے اپنی تمام ترصلاحیتیں بروئے کار لانی چاہئیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ اگر ملک سے کرپشن کاخاتمہ کرنا ہے تو حکمرانوں کواپنے حقیقی اثاثے قوم کے سامنے ظاہر کرنا ہوں گے بصورت دیگر عوامی احتجاج کاسلسلہ نہیں رک سکے گا۔

انہو ن نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک کے اشارہ آبرو پر حکومت دینی جماعتوں اور مدارس کے خلاف گھیرا تنگ کر رہی ہے۔لیکن حکومت اپنے تمام تر ہتھکنڈوں کے باجود اس میں کامیاب نہیں ہو گی۔پاکستان کو سکولر اسٹیٹ نہیں بننے دیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :