جماعت اہل حدیث پاکستان کے زیر اہتمام حلب اور برما کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

انسانیت سوزی کی مذمت۔روس ، ایران، امریکہ، بھارت اور حواریوں کے خلاف شدید نعرہ بازی مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، حافظ عبدالغفار روپڑی امت مسلمہ کی صفوں میں اتحاد سے ہی تمام تر مسائل سے نجات ممکن ہے،مظاہرے سے خطاب

ہفتہ 24 دسمبر 2016 00:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 دسمبر2016ء) جماعت اہل حدیث پاکستان کے زیر اہتمام حلب اور برما کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کیخلاف گذشتہ روز چوک دالگراں لاہور میں احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ انسانیت سوزی کی بدترین مثالیں قائم کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت اور شرکاء کی جانب سے روس ، ایران، امریکہ، بھارت اور ان کے حواریوں کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی۔

احتجاجی مظاہرے کی قیادت جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کی۔ ان کے علاوہ جماعت کے مرکزی رہنما مولانا عبدالوحید روپڑی، عبدالوہاب روپڑی، مولانا شکیل الرحمن ناصر، شاہد محمود جانباز، سلمان عادل و دیگر رہنمائوں نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ برما اور شام میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جس کے ذمہ دار برمی حکومت اور شام میں صدر بشار الاسد ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف دائرہ حیات تنگ کرنے کیلئے روس، امریکہ، ایران کی مکمل شہ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جا رہی ہے مگر عالمی برادری کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔

حافظ عبدالوہاب روپڑی، مولانا شکیل الرحمن ناصر نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آخر کیوں دنیا میں مسلمان ہی وہ واحد مخلوق ہیں کہ جن کے مارے جانے پر ہر طرف قبرستان جیسی خاموشی ہوتی ہے۔ پاکستان میں آسیہ نامی عیسائی خاتون کو توہین رسالت کے جرم میں عدالت سے سزائے موت ہوئی تو سارا یورپ امریکہ میدان میں آ گیا، پوپ جان پال تک متحرک ہوا۔

اسی طرح ریمنڈ ڈیوس کیس اور فرانس ہونے والے حادثات کی مثالیں اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی کا کھلم کھلا ثبوت ہیں۔ انہوں نے مسلم حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے بے دریغ قتل عام پر پاکستان سمیت دیگر مسلمان ممالک کی مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر، برما اور حلب میں مسلم کش صورتحال پر خاموشی کے نتیجہ میں کل کسی دوسرے مسلمان ملک میں یہی صورتحال پیدا ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی صفوں میں اتحاد سے ہی تمام تر مسائل سے نجات ممکن ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب سمیت تمام مسلم ممالک شام اور برما میں مسلمانوں پر ہونیوالے بدترین ظلم کو روکنے کیلئے کانفرنس بلا کر بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کریں۔ اس موقع پر کشمیری، شامی اور برما سمیت دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کے تحفظ و سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔